بحث وتحقیق

تفصیلات

"جنگ بندی ختم ہو گئی"ملک بھر میں حملے کریں گے: کالعدم ٹی ٹی پی کا اعلان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے گزشتہ روز جون میں حکومت کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی کو منسوخ کرنے کا اعلان کیاہے اوراپنے جنگجوؤں کو ملک بھرمیں حملے کرنے کا حکم دیا ہے۔

تحریک  نے  سال 2007 میں ابھرنے کے بعد سے ملک بھر میں سینکڑوں تباہ کن حملوں،بم دھماکوں اور ہزاروں ہلاکتوں کی ذمے داری قبول کی ہے یا اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان ہلاکتوں کا ذمے دارقراردیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ جنگجو گروپ افغانستان میں طالبان سے الگ تھلگ ہے لیکن ان کی نظریاتی اساس ایک ہی ہے۔اس کے علاوہ گہرانسلی تعلق موجود ہے اور ان میں اکثریت پشتونوں کی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان وسیع سرحدی علاقے میں آرپار آباد ہیں۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے کہا ہے کہ مختلف علاقوں میں جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری ہیں لہٰذا جنگجوؤں کے لیے ناگزیر ہوگیا ہے کہ وہ پورے ملک میں جہاں کہیں بھی ہو سکے حملے کریں۔

ٹی ٹی پی نے کچھ عرصے تک پاکستان کی دشوار گزار قبائلی پٹی کے وسیع علاقوں پر اپنا تسلط برقرار رکھا تھااور وہاں اپنی عمل داری قائم کررکھی تھی۔

پاکستان کی حفاظتی قوتوں نے وفاق کے زیرانتظام سابق قبائلی علاقوں میں ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کے خلاف گزشتہ ڈیڑھ ایک عشرے کے دوران میں مختلف کارروائیاں کی ہیں اور 2010 سے انھیں بڑے پیمانے پر پاکستان کے قبائلی علاقوں سے نکال باہر کیا تھا  اور انہیں ہمسایہ اور جنگ زدہ ملک افغانستان میں راہ فرار اختیار کرنے پر مجبورکردیا تھا لیکن کابل میں افغان طالبان کی اقتدار میں واپسی سے ایک مرتبہ پھر ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

کالعدم ٹی ٹی پی نے جون میں حکومتِ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پراتفاق کیا تھا لیکن دونوں فریقوں نے بار باریہ دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی کو نظرانداز کیا گیا ہے اورجنگجوؤں کی حفاظتی قوتوں کے ساتھ صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم شدہ سابق قبائلی علاقوں میں متعدد خونریزجھڑپیں ہوچکی ہیں۔

 یاد رہےکہ  کالعدم تنظیم کےجنگجوؤں نے پاک فوج اور پولیس پر حالیہ ہفتوں میں متعدد تباہ کن حملے بھی کیے ہیں۔


: ٹیگز



التالي
بیت لحم اور الخلیل میں سنگ باری سے یہودی آباد کاروں کی گاڑیاں تباہ

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں