غزہ پر حملے: بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر دیے.
جنوبی امریکی ملک بولیویا نے غزہ پر حملوں کے سبب اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر دیے جب کہ اس کے ہمسایہ ممالک کولمبیا اور چلی نے بھی اپنے سفیر واپس بلا لیے ہیں۔ غزہ میں مہاجر کیمپ پر حملے کی سعودی عرب نے بھی مذمت کی ہے۔
اس تازہ پیش رفت پر اسرائیل کی جانب سے آخری اطلاعات ملنے تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔ جنوبی امریکہ کے ان تینوں ممالک بولیویا، کولمبیا اور چلی نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی مذمت بھی کی۔
بولیویا میں صدر لوئس آرس کی حکومت لاطینی امریکہ کی ایسی پہلی حکومت ہے، جس نے غزہ پر حملوں کے بعد اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کیے ہیں۔ لوئس آرس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''ہم غزہ میں جنگی جرائم کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم عالمی قوانین کی پاسداری اور غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے لیے عالمی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘
بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی مامانی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان کے ملک کی حکومت نے ''غزہ پٹی میں جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملوں کی مذمت اور اس سے قطع تعلق کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کرنے والی فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے بولیویا کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کو ''احترام کی نظر سے دیکھتی ہے۔‘‘ اس تنظیم نے ان عرب ممالک پر بھی ایسا کرنے کے لیے زور دیا، جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ تعلقات قائم کر رکھے ہیں۔
بولیویا نے اس سے قبل سن 2009 میں اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کیے تھے، جب اس نے غزہ پر بمباری کی تھی.