پارلیمانی تبدیلی اور اصلاحی بلاک کے نائب صدر ڈاکٹر مروان ابو راس نے لبنان کے اپنے غیر ملکی دورے کے دوران ایک سیاسی لیکچر دیا جس کا عنوان تھا "سیاسی عمل کی شرعی بنیاد اور فلسطینی کاز میں حماس کا مثالی کردار "۔
یہ لیکچر طرابلس شہر میں جماعت اسلامیہِ کے مرکز میں سول سوسائٹی کے اداروں کے نمائندوں اور فلسطینی کاز میں دلچسپی رکھنے والوں کے علاوہ علماء، مفکرین اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی میں پیش کیا گیا۔
لیکچر کے دوران، ڈاکٹر. ابو راس نے مفادات اور مفاسد کی تفصیلات پر روشنی ڈالی جس سے معلوم اور غیر معلوم مفادات کا تعین کیا جا سکتا ہے ، اس بات کی بھی انھوں نے وضاحت کی کہ مفاد اور مفاسد میں فرق کیسے کیا جائے، چاہے سیاسی تناظر میں ہوی یا شرعی تناظر میں ۔
اپنے لیکچر میں، ڈاکٹر ابو راس نے موجودہ قانون ساز کونسل کی نوعیت اور مغربی کنارے میں اس کے کردار کے بارے میں گفتگو کی،نیز انھوں نے ان رکاوٹوں پر بھی روشنی ڈالی جن کا فلسطینی اتھارٹی کو سیاسی فیصلے میں سامنا کرنا پڑتا ہے ، جب کہ یہ پارلیمنٹ کے طور پر نگرانی اور قانون سازی کے کاموں کے ساتھ غزہ کے علاقے میں مؤثر طریقے سے کام کر رہی ہے۔
ڈاکٹر ابو راس نے حماس، ایران اور شام کے درمیان تعلقات کا بھی حوالہ دیا اور بین الاقوامی میدان میں تحریک کے سیاسی عمل کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
ماخذ: یونین