عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کا محصور غزہ کے باشندوں کے خلاف بھیانک جرائم کے بارے میں بیان
اے اہل اسلام اور فطرت سلیمہ کے لوگو:
غزہ کے باشندے، خاص طور پر شمالی علاقے میں، قتل کیے جا رہے ہیں، اور بھوک اور بیماری سے بھی مر رہے ہیں۔ تو کہاں ہے آپ کی بھائی چارگی اور غیرت؟ خدا کی قسم، اگر آپ نے اپنا فرض ادا نہ کیا۔آپ بھی ان حالات کے ذمہ دار ہوں گے.
بیان کا متن:
الحمد للہ، والصلاة والسلام على رسول الله، وبعد:
ان مشکل دنوں میں ہم امت مسلمہ اور دنیا کے آزاد لوگوں سے غزہ کے باشندوں، خاص طور پر شمالی علاقے، جو مکمل طور پر محصور ہے، ان کے لیے مدد کی اپیل کرتے ہیں۔ بھوک اور پیاس معصوم لوگوں کو مار رہی ہے، اور سڑکیں شہداء سے بھری ہوئی ہیں، جبکہ صیہونی نازی قابض قوت اسرائیل ہمارے لوگوں کے خلاف بدترین جرائم کر رہا ہے، بھوک، پیاس، قحط، قتل اور بمباری کے ذریعے، اور سڑکیں شہداء کی لاشوں سے بھری ہوئی ہیں، بغیر کسی رحم یا روک ٹھوک کے یہ سلسلہ جاری ہے.
غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ محض ایک فوجی حملہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک جان بوجھ کر کی جانے والی نسل کشی ہے جو پوری دنیا کے سامنے ہو رہی ہے، اور ان جرائم پر بین الاقوامی خاموشی ان مظالم میں ضمنی شرکت کے مترادف ہے، اور یہ ظالم اور جابر قوتوں کی ملی بھگت کو ظاہر کرتی ہے جو اس ظالمانہ قبضے کی حمایت کرتی ہیں۔
ہم عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی طرف سے ان بھیانک جرائم کی شدید مذمت کرتے ہیں جو جنگی جرائم کے مترادف ہیں، اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان مسلسل قتل عام کے خلاف اپنی قانونی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری پوری کرے۔
ہم امت مسلمہ اور دنیا کے آزاد لوگوں سے فوری اور مؤثر کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہیں: اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے فوری اور مؤثر کارروائی کریں۔ آپ کو ہر جگہ بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے چاہئیں، ہر منبر پر اپنی آواز بلند کریں، اور اس دہشت گرد مجرم قبضے کے جرائم کو بے نقاب کریں۔ ہر گزرتی ہوئی گھڑی بغیر کسی اقدام کے مصائب میں اضافہ کرتی ہے اور متاثرین کی تعداد میں اضافہ کرتی ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: [وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا] (النساء: 75). [اور تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان کمزور مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب، ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں، اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی حمایتی مقرر کر دے، اور ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی مددگار مقرر کر دے] (النساء: 75)۔
ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے اہل غزہ کی حفاظت فرمائے، ان سے اس مصیبت کو دور کرے، ان کے لیے نجات اور راستہ بنائے، اور حق اور انسانیت کے دشمنوں کو بے نقاب کرے، اور ظالموں کو شکست دے۔
دوحہ: 28 ربیع الاول 1446ھ مطابق 13 اکتوبر 2024ء
د. علی محمد الصلابی
سیکرٹری جنرل
ا. د. علی محی الدین القره داغی
صدر