بحث وتحقیق

تفصیلات

شمالی غزہ کے ایک لاکھ شہری ایک ماہ سے بھوکے اور پیاسے ہیں

شمالی غزہ کے ایک لاکھ شہری ایک ماہ سے بھوکے اور پیاسے ہیں


غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں میں آباد شہریوں کے گھروں پر چوبیس گھنٹے بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔


باسل نے اتوار کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ اس بمباری سے بڑی تعداد میں عمارتیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہوا اور یہاں تک کہ سروس فراہم کرنے والے بھی اس بمباری سے نہیں بچ پائے۔


انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی توپ خانے اور ڈرون شہریوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ شہریوں کو ہر وقت بمباری کا خوف رہتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ وہ تمام اپیلیں جو ہم نے بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے کیں ان کا غزہ کی پٹی میں رہنے والے موجودہ حقیقت کو تبدیل کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔


انہوں نے یاد دلایا کہ طبی نظام اور شہری دفاع نے شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ انہیں ابھی تک ریسکیو اور بحالی کے کاموں میں مداخلت کے لیے واپس جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 400 دنوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے شہری دفاع کی گاڑیوں اور آلات کے داخلے کی اجازت نہیں دی ہے اور اس سے شہری دفاع کے نظام کو مفلوج اور ناکارہ حالت میں رکھنے کے ارادے کی تصدیق ہوتی ہے۔


انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں 100,000 سے زائد شہری ایک ماہ سے بھوکے اور پیاسے ہیں۔ ان کے پاس کھانے، پینے کی اشیا اور ادویات ختم ہیں۔ ان سب کو ضروریات زندگی کی اشد ضرورت ہے، لیکن بدقسمتی سے، ہم انہیں کوئی مدد فراہم کرنے سے قاصر ہیں"۔


 



انہوں نے دنیا کے زندہ ضمیر لوگوں کو پیغام بھیجا کہ بین الاقوامی برادری پر دباؤ بڑھایا جائے تاکہ غزہ میں خدمات فراہم کرنے والوں کی مدد کی جائے اور وہ قابل اطلاق انسانی ہمدردی کے قوانین کے مطابق اپنا انسانی فریضہ انجام دے سکیں۔






منسلکات

التالي
کمال عدوان ہسپتال کے ڈارمیٹری فلور پر بم باری میں چھ بچے شدید زخمی

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں