ترکیہ: عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے صدر نے بین الاقوامی اسٹریٹجک مذاکرات کانفرنس میں شرکت کی اور کہا: "آپسی اتحاد ایک شرعی فریضہ ہے، اور آپسی انتشار وتفرقہ امت کے وجود کے لیے خطرہ ہے"
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے صدر، محترم شیخ ڈاکٹر علی محی الدین قرداغی نے بین الاقوامی اسٹریٹجک مذاکرات کانفرنس میں شرکت کی، جو اس سال "اسلامی دنیا میں رابطہ اور اعتماد کی تلاش" کے موضوع کے تحت غازی عنتاب یونیورسٹی برائے اسلامی علوم و ٹیکنالوجی میں 21 اور 22 نومبر 2024 کو غازی عنتاب، جنوبی ترکی میں منعقد ہوا۔
ممتاز اسلامی شخصیات کی شرکت
اس کانفرنس میں اسلامی دنیا کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی، جن میں غازی عنتاب کے گورنر جناب کمال چبیر، شہر کے میئر، ترک مذہبی امور کے صدر پروفیسر علی ارباش، اور عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے نائب صدر پروفیسر محمد گورماز شامل تھے۔ مزید برآں، ممتاز دانشوروں، جیسے مراکشی فلسفی طہ عبدالرحمن اور مشرقی یوتھ فورم کے صدر وضاح خنفر، نے بھی کانفرنس کی زینت بڑھائی۔
غزہ اور مزاحمت کے لیے دعا
محترم ڈاکٹر علی قرداغی نے اپنی تقریر کا آغاز ترک صدر رجب طیب اردوغان، ترک عوام، غازی عنتاب یونیورسٹی، اور کانفرنس کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے خاص طور پر غزہ، فلسطین اور لبنان کے مظلوموں کے لیے دعا کی اور اللہ سے ان کی نصرت اور ظالموں کی شکست کی دعا کی۔ انہوں نے غزہ کے صبر و استقامت کو پختہ ایمان اور مضبوط عزم کی مثال قرار دیا۔
اسلامی اتحاد: شرعی ضرورت اور سماجی تقاضا
اپنی تقریر، جو "اسلامی معاشروں کا مستقبل" کے عنوان سے تھی، میں ڈاکٹر علی قرداغی نے واضح کیا کہ اسلامی اتحاد محض ایک آپشن نہیں بلکہ ایک شرعی فریضہ ہے جو ہر صاحب ایمان کے دل کی آواز ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں میں تفرقہ دشمنانِ اسلام کی سازشوں کا نتیجہ ہے، جو امت کو تقسیم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے قرآن مجید کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے اتحاد اور استحکام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اسلامی معاشرے کی تعمیر کے عناصر
ڈاکٹر علی قرداغی نے اسلامی معاشرے کی تعمیر کی مختلف بنیادوں پر گفتگو کی، جن میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں:
عقیدہ اور شریعت پر مبنی سماجی تنظیم۔
محبت اور وفاداری پر مبنی سماجی تعلقات۔
اخلاقی اقدار سے رہنمائی حاصل کرنے والا سماجی تعامل۔
ایسا سماجی نظام جو امت کے اتحاد کی حفاظت کرے۔
انہوں نے نبی کریم ﷺ کی حدیث بیان کی:
"مسلمانوں کی مثال باہمی محبت، ہمدردی اور مہربانی میں ایک جسم کی طرح ہے، جب اس کے کسی ایک عضو کو تکلیف ہوتی ہے تو سارا جسم بیداری اور بخار کے ساتھ اس کا ساتھ دیتا ہے۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اقدار ایک کامیاب اسلامی معاشرے کی اساس ہیں۔
تزکیہ کی اہمیت
ڈاکٹر قرداغی نے انفرادی اور سماجی تزکیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور امت کی تاریخ میں علماء کے کردار کو سراہا، جیسے امام جنید بغدادی، امام غزالی، اور عبدالقادر جیلانی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کا استقامت قرآن کریم سے روحانی تقویت اور دل و دماغ کی تزکیہ کا نتیجہ ہے۔
اجتماعی عمل کی دعوت
ڈاکٹر علی قرداغی نے اپنی تقریر کے اختتام پر امت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی عمل کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشروں کی تعمیر کے لیے مذہبی اور شہری اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور اسلامی اقدار پر مخلصانہ عمل ضروری ہے، جو محبت اور اتحاد کو فروغ دیں۔
یہ کانفرنس اسلامی دنیا کے فکری و علمی قائدین کے درمیان مکالمے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ اتحاد محض ایک خواب نہیں بلکہ اجتماعی عمل اور سچی نیت کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ماخذ: الاتحاد