صدر اتحاد عالمی برائے مسلم اسکالرز ڈاکٹر علی القره داغی کی جانب سے شامی عوام کو "شام کی آزادی" پر مبارکباد اور قائدین و مجاہدین کے لیے اہم نصیحتیں (ویڈیو)
عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے صدر، ڈاکٹر علی محی الدین القره داغی نے آج اتوار، 8 دسمبر 2024ء، کو جاری کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں شامی عوام اور ان کے قائدینِ مجاہدین کو "شام کی آزادی" اور بشار الاسد کے نظام کے خاتمے پر دلی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے شامی عوام کے لیے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کی مدد فرمائے اور ان کے قدم مضبوط کرے۔ ساتھ ہی اللہ سے یہ بھی دعا کی کہ وہ انہیں دشمنوں اور منافقوں کی چالوں سے محفوظ رکھے۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے شامی قائدینِ مجاہدین کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اختلافات سے گریز کرتے ہوئے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا چاہیے۔ انہوں نے قائدین کو مشورے اور باہمی گفت وشنید کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے شام کی اعلیٰ مصلحت کے لیے مشترکہ فیصلے ممکن ہوسکیں گے۔
حکومت کے قیام کی اپیل:
شیخ نے زور دیا کہ سیاسی خلا کو جلد از جلد پر کیا جائے اور ایک ایسی متحدہ حکومت قائم کی جائے جو تمام شامی عوام کے طبقات کی نمائندگی کرے۔ یہ حکومت قومی اتحاد یا قومی نجات کی حکومت ہوگی، جو تمام فریقوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور اس قوم کو دوبارہ عزت و وقار بخشے جس نے سابقہ ظالمانہ نظام کے تحت طویل عرصہ تکلیف برداشت کی۔
انہوں نے نئی حکومت کو تلقین کی کہ وہ شامی عوام اور عالمی برادری کو یقین دہانی کرائے کہ یہ حکومت امن و استحکام کو یقینی بنائے گی اور سابقہ نظام کے مظالم اور جرائم سے بالکل مختلف ہوگی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بشار الاسد کے نظام نے شامی عوام کو بڑے مصائب میں مبتلا کیا، جن میں 13 ملین سے زائد افراد کا نقل مکانی اور پناہ گزینی شامل ہے۔
شامی عوام کے لیے نصیحت:
ڈاکٹر القره داغی نے شامی عوام کو نصیحت کی کہ وہ قائدینِ مجاہدین کے ساتھ تعاون کریں اور اس انقلاب کی قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں، کیونکہ اس انقلاب میں تمام شامی عوام کی شمولیت اور قربانیاں شامل ہیں۔ انہوں نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تفرقہ شام کی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔
عرب و اسلامی ممالک سے اپیل:
اپنے خطاب کے اختتام پر، انہوں نے عرب اور اسلامی ممالک سے درخواست کی کہ وہ شام کی دوبارہ تعمیر اور اتحاد کے لیے مکمل حمایت فراہم کریں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اگر شامی عوام کو ضروری مدد فراہم کی جائے تو وہ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔
شکریہ اور حمایت کا اعتراف:
انہوں نے قطر، ترکی، عراق اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے شامی عوام کے ساتھ ان کے مشکل وقت میں مدد فراہم کی، چاہے وہ پناہ گزینوں کی مدد کی صورت میں ہو یا دیگر امدادی اقدامات۔
شامی انقلاب کی تازہ ترین کامیابی:
آج صبح، شامی اپوزیشن فورسز دمشق میں داخل ہوئیں، جس کے نتیجے میں بشار الاسد کا نظام دارالحکومت پر اپنا کنٹرول کھو بیٹھا۔ مظاہرین کے دارالحکومت میں داخلے کے ساتھ ہی حکومتی افواج نے دمشق سے پسپائی اختیار کر لی۔
ماخذ: عالمی اتحاد برائے مسلم علماء