شام کی آزادی کی صبح کا جشن "دمشق کی آزادی اور طویل آمرانہ نظام کے خاتمہ کا اعلان": آصف لقمان قاضی
جماعتِ اسلامی پاکستان کے شعبۂ امورِ خارجہ کے سربراہ اور عالمی اتحاد برائے علماءِ مسلمین کے معاون سیکریٹری جنرل، جناب آصف لقمان قاضی نے ایک بیان جاری کیا جس کا عنوان تھا: "شام کے عوام کو آزادی کی صبح مبارک ہو"۔ یہ بیان دمشق کی آزادی اور بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار کے خاتمے کے اعلان کے بعد جاری کیا گیا۔اس بیان میں انہوں نے ریاستی املاک کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان میں قاضی صاحب نے شامی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا: "اے اہلِ شام! آزادی کی اس روشن صبح پر آپ کو مبارکباد ہو۔ بالآخر ظلم و جبر کی وہ رات ختم ہوئی جو پانچ دہائیوں سے جاری تھی۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی، انسانی وقار، اور انصاف کے سائے تلے زندگی گزارنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے، جسے کسی بھی ظالم کو عوام کے جسموں پر اپنی سلطنت قائم کرنے کے لیے پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
آصف لقمان قاضی نے شامی عوام کے لیے امید بھرا پیغام دیتے ہوئے کہا: "آپ کو نئی آزاد قومی زندگی کی ابتدا مبارک ہو۔ یہ وقت اللہ کا شکر ادا کرنے اور دعا کرنے کا ہے۔ یہ ایسا وقت ہے جس میں امید اور تشویش کے جذبات یکجا ہوتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ نئے شام کی تعمیر حکمت اور بصیرت کا تقاضا کرتی ہے تاکہ یہ پرانے شام سے مختلف ہو،انہوں نے یہ واضح کیا کہ "اندھیروں کو صرف رحمت کی روشنی ہی مٹا سکتی ہے۔"
قاضی صاحب نے قومی عبوری کونسل کے بیانات کو بھی سراہا جن میں تمام شامیوں کے لیے امن، وقار، اور انصاف کا وعدہ کیا گیا ہے، اور یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مذہب یا فرقے سے قطع نظر سب کی جان و مال کی مساوی حفاظت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیانات عوام کے اندر اطمینان پیدا کرتے ہیں اور ان شکوک و شبہات کو ختم کرتے ہیں جنہیں دشمن پھیلانے کی کوشش کررہا ہے ۔
بیان کے اختتام پر انہوں نے اتحاد اور قومی مفاہمت کی اپیل کی اور تفرقہ بازی اور نفرت انگیز بیانات سے خبردار کیا جو دشمنوں کے ایجنڈے کو تقویت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا: "تفرقہ اور نفرت پھیلانا صیہونی ایجنڈے کا حصہ ہے۔"
آصف لقمان قاضی نے اس بات پر زور دیا کہ دمشق کی آزادی ابتدائی منزل ہے، جبکہ بیت المقدس کی آزادی سب سے بڑا مقصد باقی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کا اختتام قرآن پاک کی اس آیت کے ساتھ کیا:
"اور اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو، اور اللہ کی اس نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، تو اس نے تمہارے دلوں کو جوڑ دیا، پس تم اس کی نعمت سے بھائی بھائی بن گئے، اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے کھڑے تھے تو اس نے تمہیں اس سے بچا لیا۔ اسی طرح اللہ اپنی آیات تمہارے لیے واضح طور پر بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ۔" [آل عمران: 103]