انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز اس بات پر زور دیتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور امہات المومنین کی تقدیس وکرامت کا دفاع ایک شرعی فرض ہے اور ان مقدس شخصیات کے عظیم مقام کو ظاہری مادی یا معنوی طور پر نشانہ بنانا گناہ عظیم ہے اور اللہ تعالی اور اسکے رسول کی محبت کے خلاف ہے
ہمیں افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہندوستان کی نسل پرست ہندو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، مسلمانوں اور صدیوں پرانی اسلامی تہذیب کو ختم کرنیکی کوششیں ایک گھناؤنا جرم ہے ساری دنیا کو جس کی مذمت کرنی چاہیے
یہ یونین پوری دنیا میں مسلمانوں سے اس فرقہ پرست اور نسل پرست حکمراں پارٹی کے ٹھکانوں اور سفارت خانوں کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان جرائم کے ارتکاب ، مسلمانوں پر ہر طرح کی ظلم و زیادتی ، اور مذاہب کی آزادی پر قدغن لگانے اور نفرت انگیز نسل پرستی کے احیاء کی مجرمانہ کوششوں کی مذمت کرنے کے لئے پرامن مظاہرے کرنے کی اپیل کرتا ہے جوکہ لوگوں کے درمیان فتنہ ابھارنے، تفرقہ ڈالنے اور نقصان پہونچانے کا کام کرتا ہے
مسلم علماء یہ عالمی اتحاد قطر، کویت، اور سعودی عرب جیسے ممالک کے موقف کی تعریف کرتا ہے اور باقی ممالک سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ذات گرامی کی عزت و عظمت کے دفاع کے لئے معقول اور مناسب موقف اپنائیں
یہ اتحاد برصغیر میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے سانحہ سے لیکر ہندوستان تک اور وہاں کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیر اور دوسری ہندوستان کی اکثر ریاستوں میں مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے ساتھ کررہی ہے یہاں تک کہ یہ معاملہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی تک پہونچ گیا ہے
اس ہندو قوم پرست پارٹی کی حرکتوں سے ایسا لگتا ہے کہ یہ ہندوستان میں اسلام ، مسلمانوں اور انکی تہذیب و تمدن کے اثرات کو مٹانے کے درپے ہے حالانکہ اس برصغیر اور ہندوستان میں مسلمانوں نے نو صدیوں سے زیادہ عرصے تک حکومت کی اور ان مسلم حکومتوں نے وہاں موجود سارے مذاہب کو مکمل آزادی دی اسکی سب سے بڑی دلیل ہندوستان میں ہر طرح کے متعدد مذاہب اور ہندووں کی اتنی بڑی تعداد کا وجود ہے
اس ہندو قوم پرست پارٹی کے ہندوستان میں مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف منظم اور پری پلاننڈ منصوبے کے نتیجے میں جو افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں یہ اتحاد درج ذیل باتوں پر زور دیتا ہے
1- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت اور دوسری ساری مقدسات کا حکیمانہ اور موثر وسائل سے دفاع کرنا ہر مسلمان کا شرعی اور دینی فرض ہے
ا- لیڈروں اور سیاسی قائدین پر یہ واجب ہے کہ وہ اس پارٹی اور اسکی حکومت کو ان شرمناک اور نفرت انگیز حرکتوں پر واضح تنبیہ کریں
ب - میڈیا سے متعلق لوگوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، اسلام اور مسلمانوں اور ہندوستان کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے انکے پھیلے ہوئے انکے تہذیبی و تمدنی آثار کو مٹانے کی سازشوں کو بے نقاب کریں یہی وہ لوگ ہیں جو بابری مسجد کو مسمار کرکے اس کی جگہ اب مندر بنارہے ہیں اور ہندوستان میں مسلم حکومتوں کے بنائے ہوئے سارے قومی اور تاریخی آثار کا یہی حال کرنا چاہتے ہیں
ج - اسی طرح سے میڈیا کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اس خطرناک اور منظم ایجنڈے کو بے نقاب کریں جو مسلمانوں اور انکے تہذیبی آثار کو نشانہ بناکر انکو تباہ و برباد کرنے اور ختم کرنے کے درپے ہے
د - ہندوستان اور بیرون ہند عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہندوستانی قونصلیٹ اور سفارت خانوں کے سامنے پر امن مظاہرے کریں اور انکو مذمتی میمورنڈم سونپیں
ھ - ہندوستان اور بیرون ہند وکلا اور قانون دانوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ لوکل اور عالمی عدالتوں میں ان مسائل کو اٹھائیں، اس ہندو قوم پرست پارٹی کے خلاف فیصلے کروائیں اور اسکے نسلی تعصب اور امتیاز کو واضح کریں
2 - کسی بھی حکومت یا تنظیم کا اس نسل اور قوم پرست ہندو حکومت کے ساتھ ظاہری یا معنوی تعاون شرعی طور پر حرام ہے اور یہ اللہ تبارک و تعالی کے اس قول کے مصداق ہوسکتے ہیں " ومن يتولهم منكم فإنه منهم إن الله لا يهدي القوم الظالمين "
3 - نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے ہندوستان میں وقوع پذیر ہونے والے اس حادثے کی مذمت کرنے والے بعض ممالک جیسے قطر، کویت اور سعودی عرب وغیرہ ہیں یہ اتحاد ان ممالک کے اس باوقار موقف کی تعریف کرتا ہے اور باقی سارے ممالک سے اسی طرح کے قابل قدر مواقف اپنانے کی استدعا کرتاہے جوکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے شایان شان ہو
4 - ہم اس حالیہ ہندو قوم پرست حکومت سے اسکے بعض ذمہ داروں کی طرف سے اس طرح کے مجرمانہ اور شرمناک بیانات اور ہندوستانی مسلمانوں پر مختلف طرح کے مظالم روا رکھنے پر حکومتی سطح پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسکو اس بات کی تنبیہ کرتے ہیں کہ اس طرح کی نسل پرستانہ امتیازی حرکتیں متعدد اقدامات اور مکمل اقتصادی بائیکاٹ تک لے جائیں گی
5 - علماء کا یہ عالمی اتحاد اسلامی تعاون کونسل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنےوالوں کے خلاف مناسب تادیبی کارروائی اور مختلف سطحوں پر اقدامات کرنے کے لئے ایک چوٹی کانفرنس کرنے کا مطالبہ کرتا ہے اور اسلامی ودینی مقدسات کی توہین وتضحیک سے باز رکھنے کے لئے ایک موثر اور مضبوط قانون بنانے کی اپیل کرتا ہے
آخر میں ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اسلام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے باقی اور قائم ودائم دین اور مذہب ہے اسلئے کہ یہ اللہ تعالی کا نور ہے جو اس طرح کے لوگوں کی کوششوں سے کبھی رک نہیں سکے گا اللہ تعالی فرماتا ہے
" يريدون أن يطفئوا نور الله بافواههم و يأبى الله إلا أن يتم نوره ولو كره الكافرون هو الذي أرسل رسوله بالهدى ودين الحق ليظهره على الدين كله ولو كره المشركون "
کیونکہ ساری انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئےاسلام کا سفر جاری و ساری ہے جو اس مبارک سفر میں اسلام کے ساتھ مل جائے گا اور اس کا حامی و موید ہوگا اسکو دونوں جہانوں میں عزت اور شان ملے گی اور جو اس کی مخالفت کریں گے وہ دونوں جہانوں میں بے عزت اور ذلیل ہونگے
والله غالب على أمره ولكن أكثر الناس لا يعلمون
صدر
ڈاکٹر احمد الریسونی
جنرل سیکریٹری
ڈاکٹر علی محیی الدین القرہ داغی