عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی محمد صلابی نے فلسطینی عوام کی نسل کشی کو روکنے اور قابض اسرائیلی افواج کے جرائم کی مذمت کے لیے فوری عرب و اسلامی اقدام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ڈاکٹر صلابی نے اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ، اور خلیجی تعاون کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک فوری بین الاقوامی اقدام کی قیادت کریں تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف پچھلے 14 ماہ سے جاری جنگی جرائم کو روکا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ جرائم تمام بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں نہتے شہریوں کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کے اقدامات کسی قانونی یا اخلاقی جواز پر مبنی نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بین الاقوامی قوانین، بشمول بین الاقوامی عدالتِ انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت، کے مطابق "جرائم" ہیں۔
ڈاکٹر صلابی نے کہا: "قابض افواج نے غزہ میں بنیادی زندگی کے وسائل کو تباہ کر دیا ہے، جن میں اسکول، یونیورسٹیاں، سرکاری ادارے، اور مکانات شامل ہیں۔ انہوں نے بجلی، پانی، ادویات اور خوراک کی ترسیل روک دی ہے، جس کے نتیجے میں بچے بھوک اور سردی سے مر رہے ہیں۔ یہ سب تاریخ کے قدیم اور جدید دور میں ایک افسوسناک اور بے مثال واقعہ ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "قابض افواج نہ صرف مسجدِ اقصیٰ کی یہودیانہ اور القدس کے نقشے کو تبدیل کرنے میں مصروف ہیں بلکہ انسانوں کو براہ راست نشانہ بنا رہی ہیں، جن میں بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ اسپتال بھی شامل ہیں۔"
ڈاکٹر صلابی نے اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ، اور خلیجی ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کو بچانے کے لیے اپنی تاریخی ذمہ داریاں پوری کریں۔
انہوں نے اسلامی اداروں، خاص طور پر جامعہ ازہر، سے اپیل کی کہ وہ تمام دستیاب ذرائع استعمال کریں تاکہ فلسطینیوں کو یقینی موت سے بچایا جا سکے۔
ڈاکٹر صلابی نے خبردار کیا کہ یہ جرائم صرف فلسطینیوں تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ ان کے اثرات سب پر مرتب ہوں گے۔