بحث وتحقیق

تفصیلات

دارالعلوم کراچی کے صدر ممتاز عالم دین حضرت مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر الاتحاد العالمی کی تعزیت

 
 برصغیر پاک و ہند کی سب سے مشہور دینی جامعات میں سے ایک دارالعلوم کراچی کے صدر شیخ محمد رفیع عثمانی کے انتقال کی غمناک خبر موصول ہوئی. یہ خبر اتحاد عالمی کے لیے انتہائی حزن و ملال کا باعث بنا. اس خبر وحشت اثر سے تمام علمی حلقے سوگوار ہیں اور اس حادثہ فاجعہ کو ملت اسلامیہ کے لیے بڑا خسارہ سمجھتے ہیں. ہم مفتی رفیع عثمانی رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ کے لیے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کرتے ہیں... اور امید رکھتے ہیں کہ آیت کریمہ:
یٰۤاَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئنَّةُ(۲۷)ارْجِعِیْۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِیَةً مَّرْضِیَّةًۚ(۲۸) فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْۙ(۲۹)وَ ادْخُلِیْ جَنَّتِیْ۠(۳۰) 
ترجمہ :
"اے اطمینان والی جان۔اپنے رب کی طرف اس حال میں واپس آ کہ تو اس سے راضی ہووہ تجھ سے راضی ہو۔پھر میرے خاص بندوں میں داخل ہوجا۔اور میری جنت میں داخل ہوجا۔"
کے مطابق رب العالمین کے حکم سے ان کے فرشتے ان کی روح کا استقبال کررہے ہوں گے. 

مرحوم مفتی محمد رفیع عثمانی. ، 21 جولائی 1936 کو پیدا ہوئے، وہ ایک بڑے عالم، فقیہ اور مصنف تھے ، اور ان کا تعلق انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے مشہور قصبے دیوبند میں عثمانی خاندان سے تھا ۔
ان کے والد، مفتی محمد شفیع عثمانی دیوبندی، دارالعلوم دیوبند کے بڑے مفتی تھے اور تحریک پاکستان کی سرکردہ شخصیات میں سے ایک تھے،  ان کے برادر علامہ مفتی محمد تقی عثمانی، پاکستان کے اعلیٰ پایہ کے عالم دین، فقیہ اور مفتی ہیں ۔مفتی محمد رفیع عثمانی رحمہ اللہ ایک ممتاز عالم، فقیہ، مبلغ اور مصنف ہیں، وہ دارالعلوم کراچی کے صدر کے عہدے پر فائز رہے، وہ دارالعلوم دیوبند، پنجاب یونیورسٹی اور دارالعلوم  کراچی کے فیض یافتہ تھے. 
مفتی محمد رفیع عثمانی بہت ساری وقیع کتابوں کے مصنف ہیں ان کی کتابیں  مقبول خاص وعام ہیں. 
 مولانا عبد الحی عارفی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کے بعد آپ دارالعلوم کراچی کے صدر نامزد ہوئے، اور تادم آخر اپنی اس ذمہ داری کو کامیابی سے نبھاتے رہے۔
اس ذمہ داری کے ساتھ آپ پاکستان علماء کونسل، اسلامی نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی، حکومت سندھ زکوۃ کونسل کے رکن رہے، شریعت اپیلٹ بنچ سپریم کورٹ آف پاکستان کے مشیر، اور ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیرنگ اینڈ ٹیکنولوجی اور جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کے رکن رہے، اور وفاق المدارس کی مجلس انتظامیہ کے رکن رہے۔
انتظام وانصرام سے وابستہ رہنے کے باوجود آپ نے  (۲۷ ) کتابیں یادگار چھوڑیں، جن میں البلاغ کراچی، اور جنگ کراچی کے مضامین کے علاوہ ، پراسرار بندے، احکام زکوۃ، عالم قیامت ، التعلیقات النقیۃ، بیع الوفاء، اسلام میں عورت کی حکمرانی، حیات مفتی اعظم، کتابِت حدیث عہد رسالت یا عہد صحابہ میں، میرے مرشد حضرت عارفیؒ۔ نوادر الفقہ وغیرہ۔
ملت اسلامیہ اپنے مخلص اور ممتاز علماء میں سے ایک بابصیرت  عالم سے محروم ہو گئی ہے، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے اور ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے ساتھیوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔  آمین

ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی (جنرل سیکرٹری) 
سالم سقاف جفری (  صدر) 
ہفتہ: 26ربیع الثانی ، 1444ھ

مطابق: 20 نومبر 2022


: ٹیگز



بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں