بحث وتحقیق

تفصیلات

مالک بن نبی کی حیات و خدمات پر آئی او ایس کا دوروزہ بین الاقوامی سمینار۔ دنیا بھر سے اسکالرس کی شرکت

سے نئی دہلی، 18 مارچ (ه) س)۔ معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیر اہتمام مشہور عالمی اسکالر مالک بن نبی کی حیات و خدمات اور افکار پر دوروزہ انٹر نیشنل سمینار کا آج آغاز ہوگیا ہے جس میں دنیا کے متعدد ممالک کے اسکالرس آن لائن حصہ لے رہے ہیں۔ افتتاحی اجلاس خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے مشہور تھنک ٹینک ادارہ آئی آئی آئی ٹی کے صدر ڈاکٹر ہشام الطالب نے کہاکہ ڈاکٹر مالک بن نبی نے یورپ کو اسلام کا مثبت مطالعہ کرنے پر مجبور کیا، اپنی کتابوں کے ذریعہ انہوں نے اسلام کی صحیح اور حقیقت پر مبنی تعلیم پیش کی اور اسلامی تہذیب وثقافت کا صحیح مطلب لوگوں تک پہونچایا۔ مالک بن نبی بہت بڑے مفکر اور دانشور تھے کئی مرتبہ ان کا امریکہ آنا ہوا اور یہاں کے دانشوروں میں بھی انہوں نے اپنی نمایاں شناخت قائم کی۔ ڈاکٹر ہشام نے مزید کہاکہ آئی او ایس کا مالک بن نبی کے بارے میں یہ کارنامہ قابل ستائش ہے۔ مجھے یہ شرف حاصل ہے کہ وہ میرے گھر پر امریکہ میں قیام کرچکے ہیں جہاں مجھے میزبانی کا موقع ملا تھا۔ پروفیسر عمر حسن کسولے جنرل سیکرٹری آئی آئی ٹی امریکہ نے اپنے صدارتی خطاب کے آغاز میںسب سے پہلے ڈاکٹر منظور عالم صاحب کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کیلئے دعا کا اہتمام کرنے کی اپیل کی جو ان دنوں شدید علیل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مالک بن نبی اس صدی کے ابن خلدون تھے۔ مالک بن نبی کو بہت زیادہ پریشانیوں اور دقتوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن اپنے مقصد اور مشن سے وہ پیچھے نہیں ہٹے۔ مالک بنی اس عہد کیلئے آئیڈیل ہیں، انہوں نے جدید دور میں اسلامی طرز زندگی کو پورے یورپ میں فروغ دیا اور پرسکون زندگی کا تصور دیا۔ ان کے خیالات پر آج بھی گفتگو کرنے اور اہل علم کو اس سے واقف کرانے کی ضرورت ہے اور مسلم ممالک میں ہمیں بہت سارے مالک بن نبی کی ضرورت ہے۔ پروفیسر افضل وانی نے مالک نبی کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ یکم جنوری ان کی ولادت ہوئی تھی اور 31 اکتوبر 1973 میں وہ وفات پاگئے ، قاہرہ میں انہوں نے تعلیم حاصل کیا تھا۔ مالک بن بنی دنیا کے ان اسکالروں میں شامل ہیں جنہوں نے اسلام کے مقاصد ، پالیسی اور تہذیب و ثقافت پر معرکة الارائ کتابیں تصنیف کی اور دنیا بھر میں اس سے استفاده کیا گیا۔ 1905 میں الجیریا میں مالک بن اس موقع پر الجیریا کے سابق وزیر ڈاکٹر نور الدین بوکارو نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ الجیریا کی جدید تہذیب ثقافت کو اسلام سے ہم کنار کرانے میں نبی کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ انہوں نے دسیوں کتابیں لکھی ہے جس میں الجیریا میں اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ کو بتایا گیا ہے ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی بتایاکہ مالک بن نبی کے ہندوستان کے ساتھ گہرے تعلقات تھے۔ ہندوستان کے علمائ وسیاستداں سے بھی وہ بہت متاثر تھے اس کی وجہ یہ بھی تھی یہ دونوں ملک غلامی کا شکار تھے۔ ہندوستان میں برطانیہ کی حکومت تھی اور الجیریا کو فرانس نے اپنی کالونی بنارکھا تھا۔ انہوں نے مہاتماگاندهی مولانا ابوالکلام آزاد ، پنڈٹ جواہر لال نہرو سمیت متعدد ہندوستانی رہنما?ں سے ملاقات کی تھی اور متعدد ایشوز پر کئی مرتبہ میٹنگ بھی کی۔ ڈاکٹر عبد العزيز برگوت ڈین انٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک ٹھاٹس ملیشیا نے اپنے خطاب میں کہاکہ مالک بنی ایک غیر معمولی شخصیت کے مالک تھے ، انہوں نے امت کے درمیان موجود مسائل کو ختم کرنے کی کوشش کی عالم اسلام کے دانشوروں تک انہوں نے منظم انداز میں رسائی حاصل کی اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ عصر حاضر کے ابن خلدون تھے جس طرح ابن خلدون کی تاریخ سائنس جغرافیہ تہذیب سمیت سبھی علوم پر گرفت تھی اسی طرح مالک بن نبی بھی ان علوم کے ماہر تھے۔ مالک بن نبی کہتے تھے کہ تہذیبی ویزن کو سمجھنا ضروری ہے۔ ہر ایک انسانی سوسائٹی کی ترقی کیلئے جن امور کو پیش نظر رکھنا ضروری ہوتا ہے اس پر انہوں نے بہت زیادہ توجہ دیا اور اسلامی اقدار کو اپنائے بغیر ناکام بتایا۔ مالک بن نبی کی فکر اور سوچ آج کے حالات میں بھی تروتازہ ہے اور موجودہ دور میں اس کو نافذ کرنے اور فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر یوسف ضیا کاکی نے اپنے خطاب میں کہاکہ مالک بن نبی نے اپنی پوری زندگی میں سب سے زیادہ اسلامی طرز زندگی کے احیائ پر دیا جس پر آج بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی او ایس کے جنرل سکریٹری پروفیسر زیڈ ایم خان نے آئی او ایس کا تعارف کرایا اور بتایاکہ آئی او ایس کے زیر اہتمام ہر سال دو شخصیتوں پر سمنیار کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں ایک شخصیت قومی سطح کی ہوتی ہے اور دوسری بین الاقوامی سطح کی ہوتی ہے ۔ اس میں امریکہ، عمان، مصر، بنگلہ دیش، ملیشیا، انڈونیشیا اور الجیریا سمیت متعدد ملکوں کے اسکالرز نے شرکت کی.


: ٹیگز



بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں