بحث وتحقیق

تفصیلات

بچیوں کو زہر دینے کے واقعات ایران کے بعد افغانستان میں 80اسکولی بچیوں کو زہر دینے کے واقعات

کابل ،5جون ( )
افغانستان کے شمالی صوبے سر پل میں دو پرائمری اسکولوں میں لگ بھگ 80 بچیوں کو زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ دو پرائمری ا سکولوں میں الگ الگ واقعات میں بچیوں کو زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کے مطابق لگ بھگ 80 بچیوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔محکمہ تعلیم کے ایک اہلکار نے بتایا کہ زہر دینے کا منصوبہ بنانے والے شخص کی کسی سے ذاتی رنجش تھی۔خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق سر پل میں طالبان کی جانب سے مقرر کیے گئے محکمہ تعلیم کے سربراہ محمد رحمانی نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ان کے بقول ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ایک شخص نے برہمی کی وجہ سے کسی تیسرے فرد کو بچیوں کو زہر دینے کے لیے رقم ادا کی تھی۔


محمد رحمانی نے لڑکیوں کو زہر دینے یا ان کے صحت سے متعلق مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔انہوں نے زہر خورانی سے متاثر ہونے والی بچیوں کی عمر کے حوالے سے بھی آگاہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں متاثر ہونے والی لڑکیاں پہلی جماعت سے چھٹی جماعت تک کی طالبات ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں افغانستان کے پڑوسی ملک ایران میں ایسے واقعات پیش آئے تھے جن میں اسکولوں کی بچیوں کو زہر دینے کی کوشش کی گئی تھی۔ زہر خورانی کی ان وارداتوں سے ایران ہل گیا تھا۔

 

صوبائی محکمہ تعلیم کے سربراہ محمد رحمانی کا کہنا تھا کہ زہر خورانی کے دونوں واقعات ضلع سانچارک میں پیش آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے ایک اسکول نسواں کبود آب اسکول میں 60 طالبات جب کہ نسواں فیض آباد اسکول میں 17 لڑکیوں کو زہر دیا گیا۔ان کے بقول دونوں پرائمری اسکول قریب قریب واقع ہیں۔ انہیں یکے بعد دیگرے نشانہ بنایا گیا۔اگست 2021 میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے 20 برس تک جاری رہنے والی جنگ ختم کرکے افغانستان سے انخلا مکمل کیا تھا۔


: ٹیگز



السابق
ترکی کے مذہبی امور کے سابق صدر نے اتحاد عالمی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور سیکرٹری جنرل اور قطر کے دیگر علماء سے ملاقات کی۔

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں