جی۔۲۰ پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے صاف صاف کہا کہ ۔ " قرآن کو جلانا ایک انتہائی نفرتی جُرم ہے اسے فرد اور اظہارِ رائے کی آزادی کے ضمن میں ہرگز شامل نہیں کیا جاسکتا، ہم اسلاموفوبیا اور غیرملکی مہاجرین سے نفرت پر مبنی وحشیانہ کارروائیوں کے جواب میں خاموش نہیں رہیں گے "
اردوغان کا یہ اقدام ہمیں اچھا لگا، اس لیے ہم اس کی پذیرائی کرتے ہیں اگر دوسرے کسی مسلم لیڈر نے بھی ہندوستان آکر اسلاموفوبیا کےخلاف بیان دیا ہو تو ہم اس کے بھی شکرگزار ہوں گے، کیونکہ سردست ہندوستان مسلم مخالف نفرت انگیزی کا اڈّا بنا ہوا ہے۔
جی۔20 کانفرنس دنیا بھر کے اہم ممالک کے سربراہان کا اہم ترین اجلاس ہوتا ہے جس پر عالمی طاقتوں اور میڈیا کی نظر ہوتی ہے، اس کانفرنس میں، عالمِ اسلام کو درپیش نفرت انگیزی اور اسلاموفوبیا جیسے سُلگتے مسائل پر بات کرکے اردوغان نے دنیا کے ایک قابلِ ذکر اور اہم ترین پلیٹ فارم پر مسلمانوں سے متعلقہ قابلِ اصلاح امور کی نمائندگی کرکے عالمِ اسلام کو ایک بار پھر خوش کردیا ہے، اور دنیا کو بھی یہ پیغام دیا ہے کہ مسلمانوں کےساتھ اسلاموفوبیا اور حقارت آمیزی کےخلاف اس دوغلی " دنیائے انسانیت " کے منہ پر کھری کھوٹی سنانے والے لیڈران بھی موجود ہیں، اسلاموفوبیا اور اسلام کےخلاف نفرت انگیزی کو ان عالمی طاقتوں کے منہ پر جُرم اور حقارت آمیز وحشیانہ جُرم کہنے کی سخت ضرورت ہے! اور ایسے وقت میں سرزمینِ ہند پر اس کلمہءحق کی اہمیت دوچند ہوجاتی ہے جب کہ ہندوستان خود ریاستی سطح پر اسلاموفوبیا کے مرض سے بوجھل ہے_
لوگ بار بار یہ سوال پوچھتے ہیں کہ عالمِ اسلام کے تمام حکمرانوں میں سے رجب طیب اردوغان اتنے زیادہ مقبول کیوں ہیں؟ اور مسلمانوں میں انہیں اس قدر عزّت و وقار کیوں حاصل ہے؟ اردوغان بار بار اپنے ملّی کردار کےذریعے اس کا عملی جواب دیتے رہتے ہیں، اور ہم بھی ہمیشہ یہی کہتےہیں کہ وہ عالم اسلام کے موجودہ حکمرانوں میں سے سب سے زیادہ باحمیت مسلم حکمران ہیں سیاسی شطرنج کے بادشاہ ہونے کےساتھ ساتھ ان میں گاہے بگاہے ترکی کے عظیم عثمانی سلاطین کی غیرت و حمیّت کی جھلکیاں نظر آتی ہیں، اور یہی اصول ہے، عزّت اسی کی ہوتی ہے جو اپنی مومنانہ حیثيت کے اعزاز پر قائم رہے، ایمان کی شناخت پر برقرار رہے، مومنین کے ملّی وجود اور اسلامی حقوق و شعائر سے سمجھوتہ نہ کرے، اللہ تعالٰی جلدازجلد عالمِ اسلام اور دنیائے انسانیت کو نیک اور خداترس حکمرانوں کی دولت عطا فرمائے، خلافتِ راشدہ کے طرز پر اسلامی نظامِ حکومت قائم فرمائے، آمین _
سمیع اللہ خان