بحث وتحقیق

تفصیلات

اتحادِ عالمی مقدس سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے قابض طاقتوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی تائید وتوثیق کرتا ہے اور الاقصیٰ اور فلسطینی عوام پر اسرائیلی وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے (بیان)

اتحادِ عالمی مقدس سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے قابض طاقتوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی تائید وتوثیق کرتا ہے اور الاقصیٰ اور فلسطینی عوام پر اسرائیلی وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے (بیان)

 

 

 

مسلم اسکالرز کی بین الاقوامی یونین اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ قابض طاقتوں کے خلاف مزاحمت ایک شرعی فریضہ ہے اور بین الاقوامی قوانین کے ذریعہ بھی اس کا تعین کیا گیا ہے، اور یہ کہ اسلامی امت کا فرض ہے کہ وہ اپنے قبلہ اول اور مقبوضہ مبارک سرزمین کو آزاد کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے. 

 

دنیا کے سامنے یہ عیاں ہے کہ صہیونی غاصبوں کا الاقصیٰ اور فلسطینی عوام پر حملہ قتل و غارتگری ، تباہی اور اسیری حملہ تمام حدیں پار کر چکا ہے اور عالمی برادری اس پر  خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔جو انتہائی درجہ قابلِ افسوس رویہ ہے. 

 

لہٰذا، قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے جارح آباد کاروں کی حمایت، اور الاقصیٰ اور وہاں کام کرنے والے مردوں اور عورتوں کے خلاف جارحیت کے لیے ان کی حفاظت کو یقینی بنانا،اس طرح کی شر انگیز کاروائیاں موجود صورت حال کی مکمل طور پر ذمہ دار ہیں. 

 "طوفان اقصیٰ  " مزاحمت کار مجاہدین کی طرف سے جائز، بلکہ واجب،  پیشرفت ہے، اس حوالے سے امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ، ہر ایک اپنی حیثیت اور اپنی صلاحیت کی حد تک مجاہدین فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے۔ پورے فلسطین بالخصوص الاقصیٰ، القدس الشریف اور قابل فخر غزہ میں اپنے بھائیوں کو بے یار مددگار چھوڑنا ہرگز جائز نہیں، بلکہ ان کی حمایت ضرور کی جائے۔

 

مذکورہ نقطۂ نظر ، ماضی اور حال کے علماء کا متفقہ موقف ہے؛ جو قرآن و سنت کے قطعی دلائل پر مبنی ہے، یہ عقل و فہم کا بھی تقاضا ہے، انسانی جسم اپنے اندر کسی اجنبی چیز کو قبول نہیں کرتا۔  اور سرزمین کا دفاع کرنا اور کسی بھی فرقے کے حملہ آور کو پسپا کرنا عقلمندی اور راست ذہن کا تقاضہ ہے، کون ہوگا جو اپنے ملک پر قبضے کو قبول کرے گا -چہ جائے کہ قبلہ اول اور سفر معراج کے مرکز پر کسی تسلط کو کیسے قبول کیا جاسکتا ہے -

 

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ﴾ [الحج: 39] ’’جن لوگوں سے جنگ کی جارہی ہے انھیں قتال کی اجازت دے دی گئی کیونکہ ان پر ظلم ہوا ہے، اور بے شک اللہ انہیں فتح عطا کرنے پر قادر ہے‘‘ (الحج:39)۔

 

 

 

ہفتہ: 22 ربیع الاول 1445ھ

 

مطابق: 7 اکتوبر 2023

 

 

 

                                                                                    ڈاکٹر سالم سقاف الجفری (صدر) 

ڈاکٹر علی قرہ داغی. جنرل سیکرٹری 

 

ڈاکٹر علی القرادغی    سیکرٹری جنرل

 


: ٹیگز



السابق
"طوفان اقصیٰ "... امت مسلمہ کے علمائے کرام فلسطینی مزاحمت کی حمایت اور قابض طاقتوں کے خلاف فتح کے حصول کے لیے دعاؤں کی اپیل

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں