غزہ جنگ سے اسرائیل کو اب تک ہونے والا نقصان.
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، اس دوران امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ فوجیں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرپائیں.
تل ابیب: غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ مکمل ہوگیا، اس دوران امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ فوجیں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرپائیں۔
اتوار کے روز جنگ کے 30ویں دن اسرائیلی اقتصادی اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے وزارت خزانہ کے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں اب تک جنگ میں ہونے والی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے.
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل جس جنگ میں لڑ رہا ہے اسے اس غزہ جنگ کی لاگت 200 بلین شیکل میں پڑ رہی ہے۔ 200 بلین شیکل 51 بلین ڈالر کے قریب بنتے ہیں۔
اکیاون بلین ڈالر کے ان اخراجات کا یہ تخمینہ اسرائیلی جی ڈی پی کے 10 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ اس تخمینے میں غزہ جنگ کا حساب 8 سے 12 ماہ تک جاری رہنے کا لگایا گیا ہے۔ یہ اندازہ اس صورت میں ہے جب جنگ غزہ تک محدود رہے اور اس میں لبنان کی حزب اللہ یا ایران یا یمن کے حوثی شریک نہ ہوں۔
اخبار ’کالکالیسٹ‘ نے مزید لکھا ہے کہ غزہ جنگ کی نصف لاگت دفاعی اخراجات میں ہوگی جو تقریباً ایک بلین شیکل یومیہ ہے۔ محصولات کے نقصانات کی لاگت مزید 40 اور 60 بلین شیکلز یعنی 10 سے 15 بلین ڈالر کے درمیان ہوگی۔
اس کے علاوہ 17 اور 20 بلین شیکل اسرائیل کو کمپنیوں کو معاوضے کی شکل میں ادا کرنے ہونگے۔ اسی طرح 10 سے 20 بلین شیکل بحالی کے منصوبوں پر خرچ ہوجائیں گے۔
اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی حملوں سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک اقتصادی امدادی پیکج تیار کر رہی ہے۔ یہ کووڈ 19 وبا کے دوران بنائے گئے پیکج سے بڑا ہوگا.