اتحادِ عالمی" الشفاء ہاسپٹل" پر حملے کو ایک غیر انسانی جرم سمجھتا ہے اور اور اس تناظر میں عالمی برادری اور مسلم ممالک سے فوری اور غیر معمولی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے.
مسلم علماء کی بین الاقوامی یونین
الشفاء ہسپتال پر دھاوا بولنے، اس پر فائرنگ کرنے اور مریضوں اور بے گناہوں کو قتل کرنے کو ایک غیر انسانی نازی جرم تصور کرتا ہے، یہ جرم صیہونی قبضے کی طرف سے کیے گئے درجنوں جرائم اور قتل عام میں اضافہ ہے۔
اتحادِ عالمی عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں اور دنیا کے آزاد باغیرت لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے بجا طور پر یہ سوال کرتا ہے ہے کہ کیا ظالم جابر اسرائیل کے ان تمام جرائم نے آپ کو غزہ میں اپنے بھائیوں کی خاطر کچھ بھی عملی اقدامات کرنے پر آمادہ نہیں کیا؟!
اتحادِ عالمی آپ سے اس سلسلے میں غیر معمولی اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔
یونین غزہ کی پٹی میں الشفاء ہسپتال پر اسرائیلی قابض فوج کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ہسپتال پر دھاوا بول دیا گیا ہے اور اسے براہ راست بمباری اور فائر کا نشانہ بنایا گیا اور دروازے اور دیواروں کو بموں کے ذریعہ اڑا دیا گیا، جس سے اس اسپتال کی حالت تہس نہس اور ابتر ہو گئی ہے. جس کی وجہ سے اس اہم مرکز صحت کی سہولت پر انحصار کرنے والے مریضوں میں خوف و ہراس اور شدید بے چینی پائی جاتی ہے ۔
یہ واقعات معصوم لوگوں کی زندگیوں شدید خطرات سے دوچار کررہے ہیں اور غزہ میں طبی اور شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے والے قابض اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کو نظر انداز کرنے کے رویہ کی عکاسی کرتے ہیں۔ طبی سہولیات پر حملہ کرنا اور مریضوں کو دہشت زدہ کرنا تمام الہامی قوانین اور انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے ۔
یونین ہسپتال پر اس وحشیانہ حملے کو فوری طور پر بند کرنے اور وہاں موجود مریضوں، طبی عملے اور بے گھر لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا پرزور مطالبہ کرتی ہے۔ ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جارحیت اور ظلم وعدوان کے اس خطرناک تسلسل کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے اور ہم ان جرائم کے ذمہ داروں بشمول غاصب صہیونی ملک کے رہنماؤں اور ان کی مدد کرنے والوں کا احتساب کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
اس تناظر میں، یونین ہسپتال میں بجلی، انٹرنیٹ، اور مواصلاتی رابطہ منقطع کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے، اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مریضوں کو ضروری صحت کی دیکھ بھال کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ان خدمات کو فوری طور پر بحال کیا جائے ۔
اس کے علاوہ یونین غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور غیر معمولی اقدامات اٹھانے کی اہمیت پر بھی زور دیتی ہے۔ اس جارحیت کو غیر روایتی اور موثر کارروائی کے ذریعے ہی روکا جا سکتا ہے ۔
لہذا، یونین ایک قابل قبول اسلامی اقدام کی تشکیل کی پرزور تجویز پیش کرتی ہے جس کی قیادت مختلف اسلامی ممالک میں علماء، مفکرین، مدبرین اور سیاسی رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی کرے گی۔ اس کمیٹی کو فلسطینی کاز کے ساتھ کھڑے ممالک کے اسفار اور دورے کرنا ہوں گے ۔
یونین صیہونی جارحیت کے سد باب کے لیے ایک مضبوط اتحاد کی تشکیل پر زور دیتی ہے تاکہ غزہ میں انسانی تباہی کی صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے ۔
(اور اللہ ہی اپنے امر پر غالب آنے والا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے) (یوسف:21)