"سوڈان کو بچانے کے لیے فوری اقدام کرنا عرب اور اسلامی ممالک کا اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے"
انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز: "
اعلامیہ کا متن:
انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز نے دنیا بھر کے تمام عرب اور اسلامی ممالک، عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوڈان میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں، اور جنگ کے نتیجے میں درپیش تباہ کن نتائج کا مقابلہ کریں۔
یونین اس بات کی بھی توثیق کرتی ہے کہ سوڈان اپنی مضبوط پوزیشنوں اور اپنے عرب اور اسلامی تشخص پر قائم رہنے کی قیمت ادا کر رہا ہے، اس بنیاد پر وہ عربوں اور مسلمانوں کی مدد کا سب سے پہلے اور سب سے زیادہ مستحق ہے
جیسا کہ ذیل کی آیت کریمہ سے یہی حکم مستفاد ہوتا ہے : [اوَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا ۖ فَإِن بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَىٰ فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّىٰ تَفِيءَ إِلَىٰ أَمْرِ اللَّهِ ۚ فَإِن فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَأَقْسِطُوا ۖ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ، إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ]. .]. (سورۃ الحجرات: 9-10)۔
یونین اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ سوڈان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف اقتدار کی کشمکش نہیں ہے بلکہ بیرونی مداخلتوں کا نتیجہ ہے جس کا مقصد اس عرب مسلم ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ اگر یہ بدنیت ہاتھ نہ ہوتے جو سوڈان کی تقدیر سے چھیڑ چھاڑ کر رہے ہوتے تو اندرونی لڑائی ایک تباہ کن جنگ میں تبدیل نہیں ہوسکتی تھی ۔
یونین اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سوڈان میں ان دنوں جو کچھ ہورہا ہے وہ فلسطین اور غزہ کی حالت زار کے لحاظ سے کم خطرناک نہیں ہے، لاکھوں افراد اس جنگ کا شکار ہوئے ہیں، جبکہ لاکھوں کی تعداد میں سوڈانی اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کچھ ایسے خیموں میں رہتے ہیں جن میں زندگی کی بنیادی ضروریات میسر نہیں ہیں، جب کہ دیگر بہت سے سوڈانیوں نے المناک انسانی حالات کے درمیان پڑوسی ممالک میں پناہ لی۔
ایسے وقت میں جب دنیا کئی دہائیوں سے غزہ اور فلسطین کے خلاف صیہونی قبضے کی طرف سے جاری جرائم میں مصروف ہے، سوڈانی باشندے خاموشی سے اپنے مصائب کا سامنا کر رہے ہیں، بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق سوڈانی ناقابل برداشت جہنم بن چکے حالات میں اپنی شناخت اور وقار کے تحفظ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
اس پس منظر میں یونین نے اسلامی تعاون کی تنظیم اور عرب ریاستوں کی لیگ دونوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سوڈانی لوگوں کو بچانے کے لیے فوری اقدام کریں، (جنگ کے متاثرین کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، اور 25 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہے، بشمول 14 ملین کو فوری انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے)اس کی اطلاع ڈائریکٹرورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس، کے ڈائریکٹر جنرل نے دی ہے ۔ ۔
آج سوڈان کی حمایت کرنا عرب اور اسلامی ممالک کے لیے ایک اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے کہ وہ تنازعات کو ہوا دینے میں حصہ نہ لیں بلکہ انہیں سوڈان کی سلامتی اور استحکام کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں ۔
آخر میں، ہم عرب اور اسلامی عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک کے مرکزی مسائل کے دفاع میں آواز بلند کریں، خاص طور پر مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ ساتھ سوڈان کی حمایت کریں، جہاں امن و استحکام ایک لازمی ضرورت بن چکی ہے ۔
*دوحہ: 6 ربیع الاول 1446ھ بمطابق: 9 ستمبر 2024 عیسوی
ڈاکٹر علی بن محمد الصلابی
سیکرٹری جنرل