بحث وتحقیق

تفصیلات

اتحادِ عالمی کی طرف سے عراقی سنی اوقاف کے سابق سربراہ اور اتحاد کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سابق رکن ڈاکٹر احمد عبدالغفور سامرائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار ۔

اتحادِ عالمی کی طرف سے عراقی سنی اوقاف کے سابق سربراہ اور اتحاد کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے سابق رکن ڈاکٹر احمد عبدالغفور سامرائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار ۔

 

[يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ * ارْجِعِي إِلَىٰ رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً * فَادْخُلِي فِي عِبَادِي * وَادْخُلِي جَنَّتِي*] <سورة البلد: 27-30>.

[اے نفس مطمئنہ! اپنے رب کی طرف لوٹ جاؤ، اس حال میں کہ تو رب سے راضی اور رب تجھ سے راضی* تو میرے نیک بندوں میں شامل ہو جاؤ اور میری جنت میں داخل ہو جاؤ ] [

ہمیں انتہائی رنج والم کے ساتھ اور اللہ کی رضا  اور تقدیر پر راضی دلوں کے ساتھ عراقی سنی اوقاف کے سابق سربراہ اور اتحاد عالمی کے بورڈ آف ٹرسٹی کے سابق رکن شیخ ڈاکٹر احمد عبدالغفور السامرائی، کی وفات کی خبر موصول ہوئی۔آپ کی وفات 24 فروری 2024 بروز ہفتہ عمان کے ایک ہسپتال میں شدید علالت کے مراحل سے گذارنے کے بعد ہوئی. 

ولادت اور نشوونما 

شیخ احمد بن عبدالغفور السامرائی عراق کے شہر سامرا میں 1375ھ/1955ء میں پیدا ہوئے۔ان کی پرورش ایک ایسے گھرانے میں ہوئی جس کا تعلق ایک صوفی خانوادہ غلام الرفاعیہ  سے تھا، لیکن انھوں نے صوفی رجحانات سے آزاد راستے کا انتخاب کیا۔

تعلیم مشاغل :

انہوں نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم 1975ء میں مکمل کی۔اس درمیان بغداد کے علماء سے اسلامی علوم حاصل کیے. بعدازاں  معہد "اعداد المعلمین" سے سند فضیلت حاصل کی. 1993ء میں کالج آف اسلامک اسٹڈیز میں داخلہ لیا ۔1998 میں امتیازی نمبرات کے ساتھ بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔  انہوں نے 2001 ء میں انسٹی ٹیوٹ آف عرب ہسٹری سے اسلامی تاریخ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی . 2003 عیسوی میں اسی انسٹی ٹیوٹ آف عرب ہسٹری اینڈ سائنٹیفک ہیریٹیج سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل  کرکے اپنا علمی سفر مکمل کیا۔

 

* انہوں نے سامرا کے اسکولوں میں بطور استاد پرائمری تعلیم کے میدان میں کئی سال خدمت انجام دی ۔

* اس کے علاوہ انہیں سامرہ کی متعدد مساجد میں خطبہ دینے کے لیے مامور کیا گیا تھا،  1985 سے سامرہ کی امام الغزالی مسجد میں، اور بغداد کی دیگر مساجد ، خاص طور پر" الاخوۃ الصالحین" مسجد میں اپنے متاثر کن خطبات کے لیے مشہور ہوئے۔ ، حال تک بغداد کی ام القریٰ مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیتے رہے۔

*اس کے علاوہ متعدد دینی موضوعات پر ان کے بہت سے ریڈیو پروگرام ہیں، جو دو سو سے زیادہ اقساط پر مشتمل ہے، جو 2003 سے پہلے بغداد ریڈیو پر نشر کیے گئے تھے۔

*علاوہ ازیں انہوں نے بہت سی علمی وفکری کانفرنسوں میں شرکت کی، اور ملک بیرون ملک مختلف اسلامی امور پر موضوعات پر ڈھائی سو سے زیادہ ٹیلی ویژن پروگرام پیش کیے ۔

انہیں اگست 2005 میں عراق میں  سنی اوقاف کے دفتر کے سربراہ کے عہدے پر مقرر کیا گیا تھا، اس عہدے کو وزیر کی حیثیت حاصل ہے. لیکن 2013 کے آخر میں آپ نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

مرحوم - اللہ ان پر رحم فرمائے - عراق کے اتحاد اور عالم اسلام کے مسائل کے لیے بے انتہا حساس تھے. مسائل کے حل کے لیے اور پرعزم رہا کرتے تھے۔ وہ ایک ممتاز مبلغ، ایک متاثر کن خطیب، ایک باصلاحیت مصنف اورخدمت خلق کے لیے وقف تھے۔

انہوں نے دعوت اور فکری شعبوں میں اپنی خدمات کے انمٹ نقوش قائم کیے ہیں ۔انسانی اور شہری خدمات کے شعبوں میں ان کا ایک منفرد تجربہ تھا. آج بھی سنی اوقاف کے دفتر میں ان کے واضح اثر و رسوخ کو محسوس کیا جاسکتا ہے ، ان کی وفات سے .

ملت اسلامیہ اپنے ایک باوقار اور مخلص عالم اور مبلغ سے محروم ہوگئی، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ان کی مغفرت فرمائے، ان پر رحمتیں نازل فرمائے، ان کو بہترین اجر عطا فرمائے،  انہیں جنت الفردوس میں داخل فرمائے۔ اسے انبیاء کرام اور صحابہ کرام کے ساتھ جمع فرمائے اور اہل و عیال، رشتہ داروں، عاشقوں اور ساتھیوں کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔

انا للہ وانا الیہ راجعون 

اتوار: 15 شعبان 1445ھ

مطابق: 25 فروری 2024ء

 

ڈاکٹر علی القرہ داغی (صدر) 

ڈاکٹر علی محمد صلابی  (سیکرٹری جنرل)

 


: ٹیگز



بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں