بحث وتحقیق

تفصیلات

یونین کا مشہور مبلغ، اسلامی مفکر، اور شام میں اخوان المسلمون کے سابق مبصر جناب عصام العطار کی وفات پر اظہار تعزیت ۔

یونین کا مشہور مبلغ، اسلامی مفکر، اور شام میں اخوان المسلمون کے سابق مبصر  جناب عصام العطار کی وفات پر اظہار تعزیت ۔

 

 اللہ تعالیٰ نے ارشاد  فرمایا:يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ * ارْجِعِي إِلَىٰ رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةً * فَادْخُلِي فِي عِبَادِي * وَادْخُلِي جَنَّتِي*] <سورة البلد 27-30>. [اے نفس مطمئنہ، اپنے رب کی طرف لوٹ جاؤ ، اس حال میں کہ تم رب سے راضی اور رب تم سے راضی، تو میرے خاص بندوں میں شامل ہوجاؤ  اور میری جنت میں داخل ہو جاؤ ]

انتہائی دکھ کے ساتھ، بین الاقوامی یونین آف مسلم اسکالرز کو اسلامی مبلغ و مفکر، شامی پارلیمنٹ کے رکن اور اخوان المسلمین کے سابق مبصر جنرل پروفیسر عصام العطار کی وفات کی خبر موصول ہوئی،جن کا انتقال جرمنی کے شہر آچن میں 97 سال کی عمر میں ہوا۔

 اس حادثے پر یونین برادر شامی عوام اور پوری امت مسلمہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔  

ولادت اور نشوونما :-

 

مرحوم عصام العطار  شام کے انقلاب کے بعد 1345 ہجری / 1927 عیسوی میں دمشق کے شہر میں پیدا ہوئے،آپ کا تعلق علوم دینیہ فقہ اور حدیث میں دلچسپی رکھنے والے ایک قدیم گھرانے سے تھا ۔ شیخ العطار خاندان کو صدیوں تک دمشق کی اموی مسجد میں تدریس اور تبلیغ کی ذمہ داری وراثت میں ملی ۔آپ کا خاندان نجیب الطرفین الحسنی الحسینی الہاشمی تھا ،  انہیں ان کے فقہی اور لسانی علوم میں مہارت اور اموی مسجد میں  خوبصورت انداز خطابت کی وجہ سے العطار کا لقب دیا گیا۔

 

قرآن پاک عصام العطار کی پرورش اور ثقافت کا ایک لازمی حصہ تھا. انھوں نے ابتدا ہی میں  "الفیہ ابن مالک" اور "من الزبد" کو حفظ کر لیا تھا۔

 

ان کی فصیح عربی زبان پر ایک علم دوست گھرانے میں پرورش کے اثرات نمایاں تھے ،  جب وہ جوان تھے، تو انھوں نے عظیم عرب مصنفین، جیسے: مصطفی صادق الرفاعی، طہ حسین، عباس محمود العقاد، اور کئ دوسرے مصنفین کی تصنیفات کو لگن سے پڑھا تھا ۔ .

 

حکومت کی مخالفت اور انقلاب کی حمایت

 

مرحوم عصام العطار - شامی حکومت کے سب سے بڑے مخالفین میں سے ایک تھے، انھوں نے اپنے موقف کا بھرپور اور واضح انداز میں اظہار کیا اور درجنوں مضامین کے ذریعے اپنے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے حزب اختلاف کی سیاسی تنظیموں میں عملاً حصہ لینے سے انکار کے باوجود شامی کارکنوں اور سیاست دانوں کو مشورے اور مدد فراہم کی ۔ ان کی اہلیہ، بنان الطنطاوی - شیخ علی الطنطاوی کی صاحب زادی تھیں جنہیں 1981 میں جرمنی میں شامی حکومت کی انٹیلی جنس اہلکاروں نے قتل کر دیا تھا۔

 

اللہ رب العالمین پروفیسر اور شامی ادیب، مبلغ، شاعر، اور  داعی عصام العطار پر رحم فرمائے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی آزادی کے دفاع میں گزار دی، اور اس کی قیمت قید، ایذا اور جلاوطنی کی شکل میں برداشت کی، اور تمام مشکلات کا اطمینان اور مسکراہٹ کے ساتھ سامنا کیا۔ .

 

الوداع، آزادی کے مصنف

 

ملت اسلامیہ مرحوم کی وفات سے ایک نیک نام مخلص اسلامی شخصیت سے محروم ہو گئی ہے،  ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ان کی مغفرت فرمائے، ان پر رحم فرمائے، انھیں  جزائے خیر عطا فرمائے اور جنت کے باغ میں داخل فرمائے ، اور انہیں انبیاء، صادقین، شہداء، صالحین کے ساتھ جمع فرمائے ، اور ان کے اہل و عیال، رشتہ داروں اور محبت کرنے والوں کو صبر اور سکون عطا فرمائے . آمین ۔

 

 

 

جمعہ: 24 شوال 1445ھ

 

مطابق: 3 مئی 2024ء

 

 

 

ڈاکٹر علی محمد صلابی

(  سیکرٹری جنرل)

( ڈاکٹر علی قرہ داغی 

( صدر)


: ٹیگز



بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں