بحث وتحقیق

تفصیلات

شیخ ڈاکٹر علی القره داغی کی ترکی کے شہر قہرمان مرعش میں “فہم القرآن اور اسلامی علوم” پروگرام کی اختتامی تقریب میں شرکت.

شیخ ڈاکٹر علی القره داغی کی ترکی کے شہر قہرمان مرعش میں “فہم القرآن اور اسلامی علوم” پروگرام کی اختتامی تقریب میں شرکت. 


شیخ ڈاکٹر علی القره داغی، صدر عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز ، نے ترکی کے مذہبی امور کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر علی ارباش کی خصوصی دعوت پر قہرمان مرعش کے علاقے اونکیشوبات میں دارالافتاء کے زیر اہتمام “فہم القرآن اور اسلامی علوم” پروگرام کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔


یہ تقریب “محمد عاکف ارصوی” ثقافتی اور فنون مرکز میں منعقد ہوئی، جس میں مقامی حکام، فارغ التحصیل طلباء کے خاندانوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔


تقریب میں مختلف پروگرام شامل تھے. جن میں اعلیٰ سطحی حکام کے خطابات اور حفاظ قرآن کی جانب سے پیش کی گئی اسلامی نغمات شامل تھیں۔ حفاظ نے قرآن کی خوبصورتی اور عظمت کو بیان کیا ، جس سے تقریب میں روحانی ماحول پیدا ہوا۔


قرآن حفظ کرنا: آغاز اور عمل

اپنے خطاب میں، شیخ علی القره داغی نے حفاظ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: “آپ کا قرآن حفظ کرنا سفر کا آغاز ہے،  اختتام نہیں ہے ۔ 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ‘اقرأ وارتق’، یعنی قرآن کے ساتھ ترقی نہ صرف جنت میں بلکہ دنیا میں بھی ہے۔ آپ کو قرآن کو سمجھنے، اس کے معانی پر غور کرنے اور اس کی تعلیمات کو اپنی روزمرہ زندگی میں نافذ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ قرآن صرف حفظ اور تلاوت کے لیے نہیں، بلکہ یہ ایک زندگی کا طریقہ ہے جسے جینا اور نافذ کرنا چاہیے۔”


قرآن حفظ کرنا: فہم اور عمل کی طرف پہلا قدم

ترکی کے مذہبی امور کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر علی ارباش نے اپنی تقریر میں “فہم القرآن” پروگرام کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام طلباء کو قرآن کے معانی کو سمجھنے اور اپنی روزمرہ زندگی میں نافذ کرنے کے قابل بنانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔


انہوں نے کہا: “قرآن حفظ کرنا پہلا قدم ہے، لیکن حقیقی مقصد اس کو سمجھنا اور نافذ کرنا ہے۔ قرآن وہ روشنی ہے جو ہمارے راستے کو روشن کرتی ہے، اور ہمیں اپنی زندگی کو اس کی تعلیمات کے مطابق منظم کرنا چاہیے۔”


پروفیسر ارباش نے بتایا کہ ترکی میں اس وقت تقریباً 85,000 طلباء قرآن حفظ کر رہے ہیں، اور ہر سال تقریباً 15,000 طلباء قرآن حفظ کی سند حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: “ہمیں فخر ہے کہ ہم اس نئی نسل کے حفاظ کو دیکھ رہے ہیں جو اپنے ذہنوں اور دلوں میں قرآن کا معجزہ رکھتے ہیں، جو کہ اللہ کی عظیم نعمت ہے۔”


پروفیسر ارباش نے یقین دلایا کہ ترکی کے مذہبی امور کا ادارہ ان حفاظ کی علمی اور دینی سفر میں مدد جاری رکھے گا، خاص طور پر وہ طلباء جو اسلامی علوم کی تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ طلباء مستقبل کے علماء اور امت مسلمہ کے قائدین ہیں۔


تقریب کے اختتام پر، پروفیسر ڈاکٹر علی ارباش نے طلباء کو فضیلت کی اسناد پیش کیں، اور اسلامی علوم میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو بھی اعزازات سے نوازا گیا۔

تقریب میں قہرمان مرعش کے گورنر مکرم اونلویر، قہرمان مرعش یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر اسماعیل بکر، مذہبی امور کے جنرل ڈائریکٹر برائے انتظامی خدمات بنیامین قہرمان، اور قہرمان مرعش کے مفتی عبدالرحمن قوطان سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔


اس کے علاوہ، طلباء کے خاندانوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے اس اہم تقریب میں شرکت کی۔


ماخذ: میڈیا آفس





منسلکات

التالي
مسلم علماء کی بین الاقوامی یونین کا بیان: "غزہ اور لبنان پر وحشیانہ حملوں میں اضافہ، سرحدوں کی صریح خلاف ورزیاں اور ہفتہ کی صبح ایران پر ایک نیا حملہ"

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں