ترکیہ: القره داغی نے قہرمان مرعش میں تعلیمی اور ثقافتی کمپلیکس کے منصوبے کا معائنہ کیا…
علم، دین اور معاشرے کی خدمت کے لیے جامع مرکز
شیخ علی محی الدین القره داغی، صدر عالمی اتحاد برائے مسلم علماء نے ترکی کے صوبہ قہرمان مرعش میں تعلیمی اور ثقافتی کمپلیکس کے منصوبے کے مقام کا دورہ کیا۔
اس دورے میں ان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شامل تھا، یہ صوبہ جنوبی ترکی میں قیلیقیہ اور اناطولیہ کے درمیان واقع اہم علاقوں میں سے ایک ہے۔
وفد میں ترکی کے مذہبی امور کے صدر، قہرمان مرعش کے گورنر موکرم اونلویر، مذہبی امور کے صدر دفتر کے جنرل ڈائریکٹر برائے انتظامی خدمات بنیامین قہرمان، قہرمان مرعش کے مفتی عبد الرحمن قوطان، قطر چیریٹی کے نائب چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد فخرو، اور ترکی میں ان کے دفتر کے ڈائریکٹر، کے علاوہ استقلال یونیورسٹی کے صدر اور دیگر مقامی حکام شامل تھے۔
اس منصوبے کا مقصد ایک مکمل تعلیمی کمپلیکس قائم کرنا ہے، جس میں ایک جامع مسجد، قرآن کریم کی تعلیم اور حفظ کے لیے ایک مرکز، یتیم خانہ، کانفرنس ہال، لائبریری، ملازمین اور طلباء کے لیے رہائشی سہولیات، اور دیگر سماجی اور ثقافتی سہولیات شامل ہوں گی۔
یہ منصوبہ ترکی کے مذہبی امور کے صدر دفتر اور قطر چیریٹی کے درمیان قریبی تعاون کے تحت وجود پذیر ہورہا ہے، قطر کے مخیر حضرات مکمل طور پر اس کی مالی معاونت کریں گے ۔
دورے کا اختتام قطر چیریٹی اور ترکی کے مذہبی امور کے صدر دفتر کے درمیان خیر سگالی کے خط پر دستخط کے ساتھ ہوا، جس پر شیخ علی القره داغی نے اس منصوبے کے عمومی نگران کی حیثیت سے دستخط کیے۔
اس موقع پر شیخ نے ایک تقریر کی جس میں ترکی کے مذہبی امور کے صدر اور صوبے کے حکام کا شکریہ ادا کیا اور ان کے ذریعے صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قطر کے امیر اور قطر کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے گزشتہ سال قہرمان مرعش میں آنے والے زلزلے کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ترکی کا ساتھ دیا۔
القره داغی نے اس منصوبے کے بارے میں اپنے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “یہ منصوبہ تعلیم یافتہ اور دیندار نسلوں کے لیے ایک بنیاد ہے، اور یہ اللہ کے فضل سے ایک علمی اور دینی منارہ ہوگا جو ایمان اور علم میں مضبوط نسلوں کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوگا، اور اس کے ذریعے ہم اقوام کے درمیان تعاون اور بھلائی کی اقدار کو فروغ دینے کی امید رکھتے ہیں۔”
انہوں نے قطری مخیر حضرات کی بھی تعریف کی جنہوں نے اس منصوبے کی حمایت کی، کہا: “ان کی شراکتیں انسانی کام کے لیے ان کی گہری وابستگی اور علم اور معرفت کے پھیلاؤ کے لیے ان کی خواہش کی عکاسی کرتی ہیں۔”
ترکی کے مذہبی امور کے صدر ڈاکٹر علی ارباش نے اپنے خطاب میں کہا: “یہ معاہدہ علماء اور اماموں کی نئی نسل کی تربیت کی طرف ایک اہم قدم ہے، اور یہ علم اور معرفت کا منبع ہوگا، ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف قہرمان مرعش شہر بلکہ پورے ترکی اور اسلامی دنیا کے لیے فائدہ مند ہوگا۔”
یہ بات قابل ذکر ہے کہ قہرمان مرعش کا علاقہ 2023 میں ایک تباہ کن زلزلے کا شکار ہوا تھا، جس سے بنیادی ڈھانچے اور عوامی سہولیات کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
یہ منصوبہ معاشرے کی تعمیر نو اور علاقے میں تعلیمی اور دینی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جہاں کمپلیکس کا کردار متاثرہ علاقے کے باشندوں کی مدد اور ضروری تعلیمی اور سماجی خدمات فراہم کرنے میں اہم ہوگا۔
ماخذ: میڈیا آفس