عالمی اتحاد برائے مسلم علماء نے فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کی جنگ کو روکنے اور ان کے حقوق کی حمایت کے لیے فوری عالمی اقدام کی اپیل کی ہے۔
اتحاد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قبضے کے ذریعے فلسطینیوں کے خلاف ایک سال سے جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرے، ان کے آزاد ریاست کے قیام کے حق کو تسلیم کرے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
اتحاد کے سیکرٹری جنرل، ڈاکٹر علی محمد الصلابی، نے "عربی21" کو دیے گئے ایک خصوصی بیان میں زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ عرب اور اسلامی عوام کی اولین ترجیحات میں شامل رہنا چاہیے، خاص طور پر اس وقت جب شامی عوام تاریخی کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں اور بعث کے جابرانہ نظام کے ایک تاریک باب کو بند کر رہے ہیں۔
شیخ علی الصلابی نے کہا: "صیہونی قبضے کے ذریعے فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل جاری قتل عام کے باوجود، فلسطینی اپنی زمین اور باعزت زندگی کے حق پر قائم ہیں۔ عالمی برادری کو ان جرائم کو روکنے اور غزہ کی پٹی پر ظالمانہ محاصرے کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کہا گیا ہے۔"
انہوں نے انسانی حقوق اور امدادی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غزہ، مغربی کنارے اور القدس میں فلسطینیوں کے خلاف مسلسل ہونے والی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں۔ الصلابی نے کہا کہ اسرائیلی قبضہ دنیا کی توجہ شام کے مسئلے کی طرف مرکوز ہونے کا فائدہ اٹھا کر فلسطینیوں کے خلاف اپنی مجرمانہ کارروائیوں میں اضافہ کر رہا ہے اور طاقت کے ذریعے زمینی حقائق مسلط کر رہا ہے۔
انہوں نے دنیا کے رہنماؤں، خاص طور پر امریکہ سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر ان جرائم کو روکنے کے لیے حرکت میں آئیں اور بین الاقوامی انصاف کے حق میں اقدام کریں۔ انہوں نے عرب اور اسلامی اقوام اور دنیا بھر کے حریت پسندوں کے کردار پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت کریں، احتجاج کریں اور بین الاقوامی سطح پر جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کریں۔
دوسری جانب، غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 44,758 افراد شہید اور 106,134 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت نے تصدیق کی کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی قبضے نے خاندانوں کے خلاف تین نئی قتل عام کیے، جن میں 50 افراد شہید اور 84 زخمی ہوئے، جبکہ ریسکیو ٹیمیں اب بھی ملبے تلے پھنسے کچھ متاثرین تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی جارحیت نے دنیا کی بدترین انسانی تباہیوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے، جس میں 11,000 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، اور قحط نے درجنوں بچوں اور بزرگوں کی جان لے لی ہے۔
حالانکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گالانٹ کے خلاف دو وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، تل ابیب بے خوف ہو کر قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ماخذ: عربی