بحث وتحقیق

تفصیلات

استنبول میں "القدس فورم برائے تحفظ الأقصى" کی میزبانی اور : "طوفان الأقصى" کے زیر سایہ اسٹریٹجک فیصلے اور سفارشات

استنبول میں "القدس فورم برائے تحفظ الأقصى" کی میزبانی اور : "طوفان الأقصى" کے زیر سایہ اسٹریٹجک فیصلے اور سفارشات


اتوار، 22 دسمبر 2024 کو استنبول میں دو روزہ القدس فورم کے اختتام پر فلسطین کے مسئلے کی حمایت کے لیے امت کے علماء، قائدین اور فعال اداروں نے شرکت کی۔


خطرناک حالات میں القدس کے لیے اتحاد


یہ کانفرنس ایسے نازک وقت میں منعقد ہوئی جب مسجد اقصیٰ اور القدس شہر خطرناک کشیدگی کا شکار ہیں۔ شرکاء نے فلسطینی عوام اور ان کے مقدسات کی حمایت کے لیے کوششوں کو تیز اور صفوں کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔


کانفرنس کی سرگرمیاں اور یکجہتی کا ماحول


کانفرنس ایک ایسے ماحول میں منعقد ہوئی جس میں فلسطین کے مسئلے کی حمایت کے عزم اور اسلامی اتحاد کی روح کو سراہا گیا۔

ابتدائی اجلاس میں امت کے علماء نے القدس کے مسئلے کی مرکزیت اور اقصیٰ کی حمایت کے لیے مسلسل جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔

پروگرام میں مکالمے، ورکشاپس، اور بین الاقوامی تجربات کی پیشکش شامل تھی، جن کا مقصد القدس کے شہریوں کے صبر کو مضبوط کرنا تھا۔

شرکاء نے شام کے عوام کو اپنی زمین کی آزادی پر مبارکباد پیش کی اور اسلامی امت کے مسائل کے باہمی تعلق کو اجاگر کیا، اتحاد اور تعاون کو مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کا واحد راستہ قرار دیا۔


القدس اور اس کے شہریوں کی حمایت کے لیے اہم فیصلے


کانفرنس کے اختتام پر کئی اہم اسٹریٹجک فیصلے کیے گئے، جن میں:


القدس کے حوالے سے ایک نئی بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے لیے تیاری کمیٹی کا قیام۔


"المؤاخاة" منصوبے کا آغاز، جو بیرون فلسطین خاندانوں کو غزہ میں ثابت قدم خاندانوں کی کفالت کے قابل بنائے گا۔


"أکادیمیة أنصار الأقصى" نامی تعلیمی پلیٹ فارم کا قیام، جو القدس کی حمایت کے لیے مخصوص علوم فراہم کرے گا۔



مستقبل کی جامع حکمت عملی


کانفرنس کے نتائج صرف فیصلوں تک محدود نہیں رہے بلکہ حالیہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم سفارشات بھی پیش کی گئیں، جن میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں:


فلسطین کے مسئلے پر نظر رکھنے اور جامع فتاویٰ فراہم کرنے کے لیے ایک عالمی اجتہادی کونسل کا قیام۔


القدس کے مزاحمت کاروں اور فلسطینی مجاہدین کی مالی مدد کے لیے عالمی مہم کا آغاز۔


القدس کے پیغام کو دنیا تک پہنچانے میں نوجوانوں اور خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور۔


جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلیوں کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے ایک بین الاقوامی قانونی ٹیم کا قیام۔



شکریہ اور عزم کا اظہار


کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے ترک حکومت اور عوام کا اس اہم پروگرام کی میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور اس بابرکت مجلس کے انعقاد کو سراہا ۔

شرکاء نے القدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں صف اول میں کھڑے رہنے کا عہد کرتے ہوئے، مقدس زمین کی مکمل آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔





منسلکات

التالي
عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی جانب سے شامی عوام کی حمایت اور مداخلتوں کی مخالفت کا مطالبہ، عدل اور برداشت کے اصولوں پر کاربند رہنے کی تاکید
السابق
محترم راشد الغنوشی نے اپنی قید سے شامی عوام کو مبارکباد دی:

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں