بحث وتحقیق

تفصیلات

عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی جانب سے شامی عوام کی حمایت اور مداخلتوں کی مخالفت کا مطالبہ، عدل اور برداشت کے اصولوں پر کاربند رہنے کی تاکید

عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کی جانب سے شامی عوام کی حمایت اور مداخلتوں کی مخالفت کا مطالبہ، عدل اور برداشت کے اصولوں پر کاربند رہنے کی تاکید

(بیان)


عالمی اتحاد برائے مسلم علماء  نے شامی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے دنیا سے ان کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ اتحاد نے شامی عوام کی اپنی حکمرانی خود چلانے کی صلاحیت پر زور دیا ہے اور ان تمام عناصر کی مذمت کی ہے جو فرقہ وارانہ یا دیگر قسم کی فتنے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


اتحاد نے نئی حکومت کی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ عدل، برداشت، اور بھائی چارے کے جذبے کے ساتھ نفرت انگیز فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اقدامات جاری رکھے۔


اتحاد نے اسلامی دنیا کے قائدین، علماء، اور مفکرین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علم، مالی وسائل، سیاسی اور میڈیا کی حمایت کے ذریعے عظیم شام میں امن، استحکام اور ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔


بیان کا متن


عالمی اتحاد برائے مسلم علماء شام میں موجودہ حالات کا سنجیدگی اور گہرے غور و فکر سے جائزہ لے رہا ہے، اور عظیم شامی عوام کے اس انقلاب کے مقاصد کی کامیابی کا خواہاں ہے، جنہوں نے گزشتہ ساٹھ سالوں سے ظلم، جبر، قتل، تباہی اور جلاوطنی کا سامنا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کے طاغوتی حکمران کا خاتمہ ہوا ہے، جو خون بہانے اور عمارتوں کو تباہ کرنے سے باز نہ آیا۔


آج اللہ نے ان پر کرم کیا اور انہیں شام کے فرعون اور اس کے حامیوں سے نجات دلائی۔ اب ان پر اور ہم سب پر اللہ کا شکر ادا کرنا واجب ہے:

"پس ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی جو ظلم کرتے تھے، اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے۔" (الأنعام: 45)


اتحاد نے نوٹ کیا کہ وہ لوگ جو شام کے فرعون کے ظلم پر خاموش رہے یا اس کے ساتھ کھڑے رہے، آج خود کو اس مسئلے کے ذمہ دار ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


اتحاد شامی عوام اور ان کی قیادت کے حکمت، عدل، اور برداشت کے اقدامات کی تعریف کرتا ہے، اور ان سے مزید حوصلہ افزائی کی اپیل کرتا ہے کہ شام کو تمام شامی عوام کا ملک بنائیں۔


اتحاد کے اہم مطالبات


1. شامی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی

اتحاد شامی عوام اور ان کی قیادت کے ساتھ اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

2. اسلامی دنیا سے حمایت کی اپیل

اتحاد اسلامی دنیا کے قائدین، علماء، اور عوام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شامی عوام کی مالی، فکری، اور انسانی امداد میں مدد کریں۔


3. فرقہ وارانہ فتنے کی مذمت

اتحاد ان تمام بیانات اور اقدامات کی مذمت کرتا ہے جو فرقہ وارانہ یا نسلی فتنہ پیدا کرتے ہیں، کیونکہ یہ امت کی وحدت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔


4. نئی حکومت کو عدل اور برداشت کے اصولوں پر عمل کرنے کی نصیحت

اتحاد نئی قیادت کو عدل، برداشت، اور نیکی کے ساتھ ساتھ دشمنوں کی سازشوں کے خلاف چوکنا رہنے کی تلقین کرتا ہے۔


5. امت کو اعتدال اور انصاف پر کاربند رہنے کی دعوت

اتحاد نے امت مسلمہ کو تمام فرقوں کے ساتھ انصاف اور بھلائی کے اصولوں پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ نفرت اور انتقام کی فضا کو ختم کیا جا سکے۔

[وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ] (التوبة: 105)


صدق اللہ العظیم


دوحہ: 28 جمادی الآخر 1446ھ بمطابق 29 دسمبر 2024ء


ڈاکٹر علی بن محمد الصلابی

(سیکریٹری جنرل)


پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی 

(صدر)





منسلکات

السابق
استنبول میں "القدس فورم برائے تحفظ الأقصى" کی میزبانی اور : "طوفان الأقصى" کے زیر سایہ اسٹریٹجک فیصلے اور سفارشات

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں