بحث وتحقیق

تفصیلات

احمد الشرع کا تقرر نئی شام کی تعمیر اور اس کے امن و استحکام کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم. ڈاکٹر علی الصلابي.

احمد الشرع کا تقرر نئی شام کی تعمیر اور اس کے امن و استحکام کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم. ڈاکٹر علی الصلابي. 


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے سیکریٹری جنرل، شیخ ڈاکٹر علی محمد الصلابی نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے احمد الشرع کو ملک کا صدر مقرر کرنے کا فیصلہ ایک اہم اقدام ہے، جو شام میں ایک نئے عبوری مرحلے کی بنیاد رکھتا ہے۔ یہ فیصلہ عوام کی ان امنگوں کے مطابق ہے جو انہوں نے امن، استحکام اور آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دے کر حاصل کرنا چاہا ہے. 


الصلابی نے مزید کہا: "ہم شامی عوام کو اس نئے مرحلے کے آغاز پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، جو انہوں نے اللہ کی توفیق کے بعد اپنے خون اور عظیم قربانیوں سے حاصل کیا ہے۔"


انہوں نے مزید کہا کہ شامی عوام نے اپنی آزادی کے لیے بھاری قیمت چکائی ہے اور وہ اس کے حقدار ہیں کہ ان کی قربانیاں عملی اقدامات میں تبدیل ہوں، جو انہیں باوقار زندگی گزارنے کا حق دیں، ان کے مستقبل کے فیصلے ان کے اپنے ہاتھ میں ہوں، اور ان کے ملک کی وحدت محفوظ رہے۔


الصلابی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ احمد الشرع کا بطور صدر تقرر ایک ضروری اقدام ہے، جو عبوری دور کے خدوخال متعین کرے گا اور انقلاب کو محفوظ سمت میں لے جائے گا۔ انہوں نے ان فصائل کے رہنماؤں کے مؤقف کی بھی تعریف کی جنہوں نے قومی مفاد کو اپنی ذاتی ترجیحات پر فوقیت دی اور ایسی ریاست کے قیام کے منصوبے کا ساتھ دیا، جو ایک نئی اور مستحکم شام کی تعمیر میں معاون ہوگی۔


انہوں نے مزید کہا: "شام کو سب سے پہلے اپنی طاقت بحال کرنے، مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنانے، اور زخموں کے اندمال کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک مضبوط ادارہ جاتی ریاست قائم کی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے اسلحے کو متحد کرنا اور تمام عسکری گروہوں کو تحلیل کرنا پہلا قدم ہوگا، جو شام کی وحدت اور اس کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔"


شام کے علاقائی حامیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، الصلابی نے قطر اور ترکی کے کردار کو سراہا، جنہوں نے عرب عوام کے حقوق کے دفاع میں ثابت قدمی دکھائی۔ انہوں نے عرب دنیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ شامی عوام کی مدد کریں تاکہ وہ اپنی جدید سول ریاست کی بنیاد رکھ سکیں اور ان پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کو ختم کیا جا سکے۔


انہوں نے مزید کہا کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ طویل مکالموں اور انقلابی تجربات کا نتیجہ ہے، اور شامی عوام اپنے ملک کے روشن مستقبل کی تعمیر میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، چاہے راستے میں کتنی ہی مشکلات کیوں نہ آئیں۔


دوسری جانب، شام کے نو منتخب صدر احمد الشرع نے آئندہ مرحلے کے لیے ایک روڈ میپ پیش کیا، جس میں ایک مختصر پارلیمان کے انتخاب کے لیے دو کمیٹیاں تشکیل دینے اور قومی مکالمہ کانفرنس منعقد کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔


انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام کی خودمختاری کو ایک ہی ریاستی اقتدار کے تحت بحال کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہوگا، اور وہ مضبوط ادارے قائم کرنے کے لیے کام کریں گے جو عدل و انصاف اور صلاحیت پر مبنی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی اولین ترجیحات میں قومی امن و امان کی بحالی، مجرموں کے احتساب، ملک کی وحدت کی بحالی اور قومی معیشت کو فروغ دینا شامل ہوگا۔


شام ایک تاریخی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے، اور ان فیصلوں پر بڑی امیدیں وابستہ ہیں، جو ایک نئے اور بہتر مستقبل کی طرف پیش رفت کی علامت ہیں۔ سب سے بڑا چیلنج ملک کی وحدت کو برقرار رکھنا اور تمام شہریوں کے لیے سماجی و اقتصادی انصاف کو یقینی بنانا ہوگا۔


(ماخذ: عربی 21)





منسلکات

التالي
عالمی اتحاد کے صدر کی جانب سے احمد الشرع کو شام کا صدر بننے پر مبارکباد

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں