بحث وتحقیق

تفصیلات

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز غزہ کے باشندوں کی جبری ہجرت کو مسترد کرتا ہے اور اسے حرام قرار دیتا ہے،بیرونی ایجنڈے کے نفاذ کے خلاف خبردار کرتا ہے، اور صیہونی قابضین کے انخلا کا مطالبہ کرتا ہے (بیان)

عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز غزہ کے باشندوں کی جبری ہجرت کو مسترد کرتا ہے اور اسے حرام قرار دیتا ہے،بیرونی ایجنڈے کے نفاذ کے خلاف خبردار کرتا ہے، اور صیہونی قابضین کے انخلا کا مطالبہ کرتا ہے (بیان)


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کا بیان 


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز غزہ کے عوام کی جبری ہجرت کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کرتا ہے، کیونکہ یہ تمام الہامی مذاہب، بین الاقوامی قوانین، انسانی اصولوں اور اخلاقیات کے خلاف ہے۔


یہ کسی بھی ایسے منصوبے کی مذمت کرتا ہے جو فلسطینیوں پر مسلط کیا جائے، سوائے اس کے جو ان کی اپنی مرضی اور ارادے سے ہو۔


اتحاد مسلم امہ اور آزاد دنیا سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کریں، بلکہ قابض صیہونیوں کے انخلا کا مطالبہ کریں۔


بیان کا متن:


اتحاد دنیا کی ایک بڑی ریاست میں پیش آنے والے واقعات کو گہری تشویش اور دکھ کے ساتھ دیکھ رہا ہے، جہاں اس ملک کے صدر ٹرمپ غزہ کے باشندوں کو مصر، اردن اور دیگر مقامات پر ہجرت پر مجبور کرنے کے منصوبے پیش کر رہے ہیں اور فلسطینی عوام کی مرضی کے خلاف فیصلے مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


ان سنگین منصوبوں کے پیش نظر، عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز درج ذیل نکات پر زور دیتا ہے:


1- غزہ اور مغربی کنارے کے عوام کی جبری ہجرت کی کسی بھی کوشش کو مکمل اور قطعی طور پر مسترد کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ تمام آسمانی مذاہب، بین الاقوامی قوانین، اور اخلاقی اصولوں کے منافی ہے۔ اس طرح کا اقدام قابض صیہونیوں کے جرائم، قتل و غارت، نسل پرستی اور وحشیانہ بربریت کو انعام دینے کے مترادف ہوگا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اصل میں قابضوں کو نکالنا اور ان کے جرائم پر سزا دینا ضروری ہے۔


2- فلسطینی عوام پر کسی بھی سیاسی یا سماجی منصوبے کو مسلط کرنے کی ہر سطح پر مذمت کی جاتی ہے، کیونکہ فلسطینیوں کو مکمل حق حاصل ہے کہ وہ خود اپنی قیادت اور حکومت کا انتخاب کریں۔


3- تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں، بالخصوص غزہ، بیت المقدس، اور مغربی کنارے سے قابض صیہونیوں کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے، کیونکہ یہ مذہبی، قانونی، قومی، اور انسانی لحاظ سے ناگزیر ہے۔


4- مسلم امہ سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے منصوبے کو مسترد کریں اور قابضین کے غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں سے انخلا کے لیے کام کریں۔


5- اتحاد اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ جبری ہجرت کے منصوبے کی منظوری علماء کے متفقہ فتویٰ کے مطابق حرام ہے، اور اللہ، اس کے رسول ﷺ اور آنے والی نسلوں کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔ اللہ تعالیٰ ان سب سے اس کا حساب لے گا۔


﴿وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَىٰ أَمْرِهِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾


دوحہ: 6 شعبان 1446ھ – 5 فروری 2025ء


د. علی محمد الصلابی

سیکرٹری جنرل


أ.د. علی محی الدین القره داغی

صدر





منسلکات

السابق
دوحہ: الاتحاد کے صدر نے فقہ اور اسلامی اجتہاد کے مسائل پر تبادلہ خیال کے لیے ملائیشیا کے علماء کے وفد کا استقبال کیا.

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں