بحث وتحقیق

تفصیلات

قابض افواج کے ظلم کو روکنا ضروری، جبری ہجرت شرعاً حرام اور فلسطینی قضیہ سے سنگین غداری ہے. :عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز (بیان)

قابض افواج کے ظلم کو روکنا ضروری، جبری ہجرت شرعاً حرام اور فلسطینی قضیہ سے سنگین غداری ہے. :عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز (بیان)


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز امتِ مسلمہ اور عرب دنیا سے غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کرتا ہے تاکہ ان پر ہونے والے ظلم و ستم اور جبری ہجرت کو روکا جا سکے، جو فلسطینی قضیہ کی تاریخ کا سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اتحاد اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس معاملے میں نرمی برتنا شرعاً، عقلاً اور فطرتاً حرام ہے اور یہ فلسطینی کاز کے ساتھ سنگین خیانت کے مترادف ہے۔


حالیہ عالمی صورتِ حال پر تشویش


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز انتہائی تشویش اور مذمت کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر ہونے والے حالیہ واقعات کو دیکھ رہا ہے، خاص طور پر امریکی صدر کی جانب سے اہلِ غزہ کی جبری ہجرت کے مطالبے کو جو کہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور عالمی اور علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔


اس پسِ منظر میں، اتحاد اپنا باضابطہ موقف پیش کرتے ہوئے امتِ مسلمہ، عرب دنیا اور آزاد اقوام سے فوری طور پر مندرجہ ذیل اپیل کرتا ہے:



---


1- جبری ہجرت کو قبول کرنا یا اس کی حمایت کرنا حرام ہے. 


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کا واضح فتویٰ ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبراً بےدخل کرنے کی حمایت کرنا شرعاً حرام اور فلسطینی قضیہ کے ساتھ سنگین غداری ہے۔


مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ہر ممکن سیاسی، اقتصادی اور عسکری ذرائع استعمال کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی عوام کا دفاع کریں۔


اتحاد مزید زور دیتا ہے کہ قابض دشمن کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون ایمان، حب الوطنی اور قومی غیرت کے لیے مہلک خطرہ ہے۔



---


2- فلسطینی، عرب اور اسلامی وحدت کی ضرورت


اتحاد فلسطینی، عرب اور مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کی اشد ضرورت پر زور دیتا ہے تاکہ اس چیلنج کا مقابلہ کیا جا سکے۔


تمام فلسطینی جماعتوں اور قوتوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا تاکہ فلسطینی عوام کے جبری انخلا یا ان کے حقوق کی چھیننے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔


یہ صرف فلسطینی عوام کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت اور تمام الہامی مذاہب کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔


لہٰذا، عرب اور مسلم اقوام پر دینی، عقلی، قومی اور اخلاقی طور پر فرض ہے کہ وہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہوں، کیونکہ یہ صرف ایک سرحدی تنازع نہیں، بلکہ ایک وجودی مسئلہ ہے۔



---


3- انسانی حقوق کا تحفظ


اتحاد اسلامی تعلیمات کی روشنی میں انسانی حقوق کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جو ظلم اور جبر کی ہر شکل کو حرام قرار دیتا ہے۔


یہ حقیقت ناقابلِ انکار ہے کہ کسی قوم کو زبردستی بےدخل کرنا اجتماعی ظلم کی بدترین شکل ہے، جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس سے چشم پوشی کی جا سکتی ہے۔


یہ جبری ہجرت دراصل فلسطینی قضیہ کو ختم کرنے اور ایک نئی صدی میں استعماری قبضے کو قانونی جواز دینے کی کھلی کوشش ہے۔



---


4- عالمی برادری کی ذمہ داری


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز بین الاقوامی برادری اور آزاد اقوام سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس خطرناک منصوبے کے خلاف واضح اور مضبوط موقف اختیار کریں اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کو ہر قسم کے امتیاز اور دوغلے معیار کے بغیر نافذ کریں۔


اتحاد امریکہ اور صہیونی ریاست کو ان تمام جرائم اور خلاف ورزیوں کا مکمل ذمہ دار ٹھہرانے کا مطالبہ کرتا ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف کی جا رہی ہیں۔



---


اختتامی پیغام


عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز عرب اور مسلم دنیا کے مضبوط موقف اور عالمی آزاد اقوام کے انصاف پسند رویے کی تحسین کرتا ہے، جو اس غیر انسانی اور غیر قانونی اقدام کے خلاف کھڑے ہیں۔


[وَاللّٰهُ غَالِبٌ عَلٰى أَمْرِهٖ وَلٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ]

(اور اللہ اپنے فیصلے پر غالب ہے، لیکن اکثر لوگ اس حقیقت کو نہیں جانتے۔)



---


الدوحہ: 13 شعبان 1446ھ

مطابق: 12 فروری 2025ء


د. علی محمد الصلابی – سیکرٹری جنرل

أ.د. علی محی الدین القره داغی – صدر عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز





منسلکات

التالي
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کے سیکرٹری جنرل کی زیر صدارت اجلاس: کمیٹیوں کے منصوبے اور زندانی کانفرنس 2025 کی تیاریوں پر غور
السابق
"شیخ ساریہ الرفاعی – ایک فقیہ، مصلح، داعی اور ربانی عالم، جسے امتِ مسلمہ نے کھو دیا":شیخ ڈاکٹر علی القره داغی، صدر عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں