عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی کمیٹی
برائے اجتہاد و فتویٰ کا بیان غزہ پر جارحیت سے متعلق جاری کردہ فتویٰ کی تائید
کرنے والے فتووں کا خیر مقدم اور بعض
تراجم میں ہونے والی تحریفات پر تنبیہ اور وضاحت
بسم اللہ الرحمن الرحیم
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور درود و سلام ہو رسولِ
کریم صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کے اہلِ بیت اور تمام صحابہ پر۔ اما بعد:
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز کی کمیٹی برائے اجتہاد و
فتویٰ نے اپنے اجلاس مورخہ 19 شوال 1446ھ بمطابق 17 اپریل 2025ء کو
ان فتووں اور بیانات کا مطالعہ کیا جو اسلامی دنیا کے
مختلف ممالک میں مختلف فتوٰی کمیٹیوں اور اداروں کی جانب سے غزہ پر جارحیت کے بارے
میں 28 رمضان 1446ھ بمطابق 28 مارچ 2025ء کو جاری کردہ فتویٰ کی تائید میں سامنے
آئے۔
کمیٹی نے ان مثبت رد عمل، پرجوش پذیرائی اور وسیع ہمدردی
کو بھی سراہا جو ان فتووں کو موصول ہوئی، اور اس پر اپنے بھرپور اطمینان اور تحسین
کا اظہار کیا۔
ساتھ ہی کمیٹی نے واضح کیا کہ بعض غیر ملکی زبانوں میں
اس فتویٰ کے ترجمے میں تحریف اور غلط بیانی کی گئی، جس کا مقصد کمیٹی اور اتحاد کی
ساکھ کو مجروح کرنا تھا۔
اس بنیاد پر کمیٹی مندرجہ ذیل نکات کی
وضاحت کرتی ہے:
1. ان تراجم
میں جو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی کہ فتویٰ یورپ، مغرب اور دنیا بھر میں غیر
مسلم عوام کو نشانہ بناتا ہے، یہ سراسر جھوٹ، تحریف اور بہتان ہے۔ فتویٰ، کمیٹی
اور اتحاد ان تمام الزامات سے مکمل بری الذمہ ہیں۔
2. کمیٹی اس امر پر زور دیتی ہے کہ دنیا بھر میں
غیر مسلم شہریوں کے خون کا تحفظ ضروری ہے، ان کو کسی قسم کے ضرر یا خوف میں مبتلا
کرنا شرعاً جائز نہیں۔ مسلمانوں پر لازم ہے کہ یورپ، مغرب اور دیگر غیر مسلم ممالک
میں عدل، آزادی، ظلم کے خلاف مزاحمت، اور مظلوموں کی نصرت کے اصولوں کی حفاظت کریں،
اور ان غیر مسلم شہریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں جنہوں نے فلسطینی قضیے کی حمایت کی
اور ابتدا ہی سے اس کے انصاف پر ایمان رکھا۔
3. کمیٹی
واضح کرتی ہے کہ اس کا فتویٰ کا تعلق صرف فلسطین، بالخصوص غزہ میں مظلوموں اور
کمزوروں کے دفاع میں حقِ مزاحمت اور دفاع کے حق سے ہے، اور یہ جہاد و مزاحمت کے
شرعی قواعد، اخلاقیات اور ضوابط کے تحت ہے۔
یہ بات معروف ہے کہ قابض قوت کے خلاف مزاحمت ایک شرعی حق
ہے جسے تمام آسمانی مذاہب، شریعتیں، بین الاقوامی معاہدات اور اقوام متحدہ کی
قراردادوں نے تسلیم کیا ہے۔
کمیٹی مزید واضح کرتی ہے کہ اسلام میں جہاد ایک جامع مفہوم رکھتا ہے، جو قانونی، سیاسی،
مالی، فکری اور ابلاغی جہاد کی تمام اقسام کو شامل ہے، اور ہر کوئی اپنی استطاعت
اور مقام کے مطابق اس میں شریک ہو سکتا ہے۔
عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز اپنی علمی، اخلاقی اور
شرعی ذمہ داری کے تحت اپنے بیانات اور فتووں کے ساتھ تعامل کی امید رکھتا ہے۔ وہ
تحریف کرنے والوں اور اپنے موقف کو بگاڑنے والوں سے الجھنے سے گریز کرتا ہے۔ اتحاد
حق گوئی اور مظلوموں کی نصرت کے دینی، قانونی اور علمی حق کو استعمال کرتے ہوئے
شدت کے ساتھ اس مجرمانہ جارحیت، اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرناک عالمی
بحران کی مذمت کرتا ہے۔
دنیا بھر میں تمام انسانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے
کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق کائنات کے نظام اور انسانوں کے درمیان تعارف و
تعاون کو برقرار رکھیں، اور اس کی وحدانیت کو قائم کریں۔
اتحاد ایک بار پھر فلسطینی عوام کے حقِ مزاحمت کی تائید
کرتا ہے، اور ان کی جائز مزاحمت اور اقوام کی آزادی و حقوق کے دفاع کی جدوجہد کے
ساتھ کھڑا ہے، جو کہ شریعت، آسمانی مذاہب اور بین الاقوامی معاہدات سے ثابت شدہ
ہے۔
---
جاری کردہ: کمیٹی برائے اجتہاد و فتویٰ
کمیٹی و اتحاد کے صدر:
محترم پروفیسر
ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی
کمیٹی کے سیکریٹری:
پروفیسر ڈاکٹر فضل بن عبداللہ مراد
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* للقراءة باللغة العربية، يرجى الضغط على
كلمة (هنا)..