بحث وتحقیق

تفصیلات

ترک صدر رجب طیب اردوان سے مسلم علماء کے وفد کی ملاقات (رپورٹ یونین میڈیا آفس:)

اسلامی علماء کے ایک بڑے وفد نے انقرہ کے صدارتی محل میں ترکیہ کے عزت مآب صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے سے زائد جاری رہی. جس کا مقصد صدر محترم کو نئی صدارتی مدت کے لیے الیکشن جیتنے پر مبارکبادی اور تہنیتی پیغام پیش کرنے کے علاوہ ملکی مسائل اور مختلف شعبوں مثلاً عقیدہ، اسلامی مقدسات، خاندانی اور اخلاقی مسائل کے تعلق سے درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔۔

سیشن کا آغاز صدر مملکت کی خیرمقدمی تقریر سے ہوا، جہاں انہوں نے حاضرین علمائے کرام کو خوش آمدید کہا اور  ان کی کاوشوں اور قربانیوں پر اظہار تشکر کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ہمیشہ اپنی قوم اور ملت کے مفادات کے حصول کے لیے کوشاں رہتے ہیں، اور تارکین وطن کی حمایت اور ان کی دیکھ بھال اور ان کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں، انھوں نے اسلامی مقدسات کو نشانہ بنانے والے کسی بھی جرم کو مسترد کرنے کا عندیہ بھی دیا، اور اس بارے میں تفصیل سے بات کی۔اور ئے بتایا کہ اشتعال انگیزی اور مقدس کتابوں کی توہین پر پابندی کی بین الاقوامی قرارداد کے حصول کے لیے ترکی حکومت نے مستقل کوششیں کی ہیں اور اس سمت میں مزید کوششوں کی ضرورت ہے ۔

ملت اسلامیہ کے اتحاد کو مضبوط کرنا

اس کے بعد ترکیہ کے مذہبی امور کے سربراہ ڈاکٹر علی ارباش نے خطاب کیا اور صدر کا شکریہ ادا کیا اور حاضرین کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس اہم اجلاس کی اہمیت کو بیان کیا اور کہا کہ اس اجلاس کا انعقاد ڈاکٹر محمد گورماز کی کی خصوصی دلچسپی کی بدولت ممکن ہو سکا ہے جنہوں نے وفد کی تقاریر کا انتظام کیا .

 ڈاکٹر محمد گورماز نے اپنی طرف سے،صدر اور وفد کے ارکان کی طرف سے امت اسلامیہ کے اتحاد کو مضبوط بنانے اور قومی مسائل میں درپیش مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔

وفد کی ترجمانی کرتے ہوئے یونین کے نائب صدر ڈاکٹر عصام البشیر نے ایک متاثر کن تقریر کی، جس میں انہوں نے صدر کی  وفد کی طرف سے ستایش کی اور اس امر کا اظہار کیا کہ صدر محترم انتہائی دانشمندی اور وژن کے ساتھ ملک کی قیادت کرنے کی صلاحیت کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

البشیر نے ان اہم مسائل پر روشنی ڈالی جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے ذہنوں میں پیوست ہیعہیں، جن میں یروشلم کے تقدس اور ترقی کے مسائل کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کی مدد اور دیکھ بھال اور ایک بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے قیام کی اہمیت شامل ہے۔

البشیر نے اس اہم مباحثے کو شروع کرنے اور اسلامی امت کے روشن مستقبل کے لیے باہمی تعاون اور خیالات کے تبادلے کا یہ بابرکت موقع فراہم کرنے پر صدر کی تعریف اور شکریہ کے ساتھ اپنی تقریر کا اختتام کیا۔

داخلی اصلاحات اور جامع مفاہمت

اس ضمن میں انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی نے صدر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں ملک کا صدر منتخب کر کے ترک عوام کی طرف سے ان پر کئے گئے اعتماد کی تجدید پر مبارکباد دی۔

علی قرہ داغی نے ضروری اور اہم تجاویز کا ایک مجموعہ پیش کیا، خاص طور پر؛ داخلی اصلاحات کے لیے ایک جامع اسٹریٹجک منصوبہ تیار کریں، جس کا مقصد اسلامی امت کے ارکان کے درمیان اتحاد اور تعاون کو مضبوط کرنا اور اسے فروغ دینا ہے۔

قرہ داغی کی تجاویز میں ایک جامع مفاہمت بھی شامل تھی جس کا مقصد قوم کے اجزاء کے درمیان نتیجہ خیز تعاون اور اتحاد کو حاصل کرنا تھا، اور استنبول میں الازہر الشریف کے طرز عایک عالمی معیار کی یونیورسٹی قائم کرنے کی ضرورت تھی، جو علم ، تحقیق اور اسلامی فکر کے ایک مرکز کے طور پر شناخت کا حامل ہو ، جس کا مقصد دین اسلام اور اسلامی تہذیب وثقافت کی تعلیم کو فروغ دینا ہو ۔

علی قرہ داغی نے مسلم امت کو درپیش عمومی مسائل اور چیلنجوں  کا جائزہ لیا، ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے تعاون اور یکجہتی کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی۔

اس کے بعد وفد کے بقیہ ارکان نے اپنی تقاریر کیں اور قابل قدر تجاویز پیش کیں جو ہماری ملت اسلامیہ کی ترقی، استحکام اور اتحاد کو بڑھانے کی اہمیت اور طریقہ کار پر مشتمل تھی ۔

اس تعمیری ملاقات کے اختتام پر صدر رجب طیب اردوان نے معزز علماء کے اس وفد کا شکریہ ادا کیا اور ان کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا اور مشہور خطاط حسن رضا کی تحریر میں قرآن پاک کے نسخے تمام حاضرین کو.تحفہ کے طور پر پیش کئے۔ 

اجلاس ملت اسلامیہ کے روشن مستقبل کے لیے دعاؤں اور نیک تمناؤں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔


: ٹیگز



السابق
اتحادِ عالمی نائیجر میں بغاوت کو مسترد کرنے کی تجدید کرتا ہے اور کسی بھی فوجی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے. اس لیے کہ یہ افریقہ میں صورتحال کو مزید خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہے ( بیان)

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں