علی قرہ داغی نے "جنوبی افریقی سکالرز ایسوسی ایشن" کو صد سالہ پر مبارکبادی پیش کی ... اور ملک کے چیلنجوں کا سامنا کرنے میں علماء کے کردار پر زور دیا.
ساؤتھ افریقن اسکالرز ایسوسی ایشن کی صد سالہ تقریب کے تناظر میں انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر علی قرہ داغی نے اس انجمن کے تمام ممبران اور ملازمین کو مبارکباد پیش کی. محترم قرہ داغی نے مبارکبادی پیش کرتے ہوئے ایک ویڈیو ریکارڈنگ کی جو خاص طور پر اس موقع پر نشر کی گئی تھی۔
ملت اسلامیہ کو درپیش چیلنجز
علی قرہ داغی نے اس وقت ملت اسلامیہ کو متعدد سطحوں پر درپیش چیلنجوں کی طرف اشارہ کیا، ان چیلنجوں میں سے، انھوں نے الحاد کے رجحان کے پھیلاؤ کی نشاندہی کی خاص طور پر نوجوان مردوں اور عورتوں میں، اور ان شدید حملوں کی طرف بھی توجہ دلائی جو خاندانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم جنس پرستی کے نظریے کو اپنانا فطرت سے انحراف اور اسلامی اقدار اور اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔
علی قرہ داغی نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ملت اسلامیہ کے اندر پسماندگی، جہالت، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے علاوہ تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ جیسے دیگر چیلنجز بھی ہیں۔
اسلام کا انصاف اور رحم
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علمائے کرام پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محنت کریں، لوگوں کو خدا کی طرف بلائیں اور اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے وقت، پیسہ اور محنت قربان کریں، انہوں نے اسلام کی عظمت، اس کے انصاف، اس کی خوبصورتی کو واضح کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اور بتایا کہ اسلام پوری انسانیت کے لیے رحمت ہے۔
قوم کا صدقہ
اپنی ریکارڈنگ کے اختتام پر، علی قرہ داغی نے اسلامی ممالک کے شہزادوں، حکمرانوں، حکام اور علماء سے اپیل کی کہ وہ لوگوں کو اسلام کی طرف بلانے کے لیے وقت اور مال کی قربانی دیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اسلام کو ، رحمت، نیکی کا حکم دینے والا اور برائی سے روکنے والا مذہب سمجھا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ، : ’’تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے، نیکی کا حکم دیتی ہو اور برائی سے روکتی ہو‘‘ (سورۃ آل عمران: 110)۔
ماخذ: الاتحاد