علامہ امام شیخ یوسف القرضاوی، جن کی یاد وں سے ہمارے قلوب ہمیشہ معمور رہیں گے.: علی قرہ داغی (ویڈیو)
شیخ ڈاکٹر علی قرہ داغی نے کہا کہ ملت اسلامیہ اپنے بزرگ شیخ یوسف القرضاوی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی کیونکہ وہ انہیں ان کی تصنیف کردہ عظیم کتابوں، ان کے مفید خطبات اور نصیحتوں، ان کے خوبصورت اخلاق و اقدار ، علم، تفسير فقہ، اصول فقہ ادب اور شاعری کے تمام شعبوں اور دیگر تمام معاملات میں یاد رکھے گی. )
علی قرہ داغی نے علامہ قرضاوی کی وفات کی پہلی برسی کے موقع پر ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں ان امور پر روشنی ڈالتے کہا کہ شیخ القرضاوی ہمارے دلوں میں بستے ہیں اور ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ان کو اپنی وسیع رحمت سے ڈھانپ لے اور ان کا حشر ۔ انبیاء، صادقین، شہداء، صالحین کے ساتھ فرمائے اور انھیں اپنے عرش کے سایہ میں مقام عطا فرمائے جب اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا، اور ان کی عظیم ترین خدمات کو قبول فرمائے آمین اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے۔ اور انہیں سلامتی عطا فرمائے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ موت تو محض ایک مرحلہ ہے اور ان کے علوم و معارف ہمارے سامنے موجود ہیں لہذا امت مسلمہ کو ان کی میراث، علم اور عظیم تحریروں سے مستفید ہونے کی دعوت دیتا ہوں ۔
26 ستمبر بروز منگل عالم دین امام یوسف القرضاوی کی 96 برس کی عمر میں وفات کی برسی منائی گئی۔ وہ عرب جمہوریہ مصر کی مغربی گورنری کے محلہ الکبری کے مرکز میں واقع گاؤں صفط تراب میں پیدا ہوئے۔۔
مرحوم کے پاس ایک بہت بڑی علمی میراث تھی جو اس کی 170 سے زائد کتابوں سے زائد پر مشتمل ہے، اس کے علاوہ انہوں نے اپنے پورے علمی ودعوتی کیریئر میں کئی کانفرنسوں، سیمیناروں اور ٹیلی ویژن پروگراموں میں فعال شرکت کی۔
ماخذ: الاتحاد