بحث وتحقیق

تفصیلات

اتحادِ عالمی غزہ میں رہائشی مکانات اور تجارتی ٹاورز کی تباہی اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور عالمی خاموشی اور بعض ممالک کے دوہرے موقف کی مذمت کرتا ہے (بیان)

اتحادِ عالمی غزہ میں رہائشی مکانات اور تجارتی ٹاورز  کی تباہی اور  بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور عالمی خاموشی اور بعض ممالک کے دوہرے موقف کی مذمت کرتا ہے (بیان)

 

 

 

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز قابض فوج کے انتقامی ردعمل کے طور پر غزہ میں بنیادی ڈھانچے کو منہدم کرنے اور خواتین اور بچوں کو بے رحمی سے قتل کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس جرم کے بارے میں دنیا کے بیشتر ممالک اور بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کو اور اسے دفاعی اقدام قرار دینے کو اذیت ناک اور ناقابلِ قبول سمجھتی ہے ۔

 

بیان کا متن:

 

انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز قابض حکومت کی جانب سے ٹاورز، عمارتوں اور گھروں کی وسیع پیمانے پر تباہی اور عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو بے دردی کے ساتھ کسی بین الاقوامی انسانی قانون کی پرواہ کیے بغیر قتل کر نے کو انتہائی درد اور تشویش کے ساتھ دیکھتے ہوئے اس کی شدید مذمت کرتی ہے ۔

 

درد تکلیف کی کیفیت اس وقت فزوں تر ہو جاتی ہے، جب ہم دنیا کے بیشتر ممالک، اقوام متحدہ اور دنیا کے انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کو دیکھتے ہیں، یہ سب اس امر پر بھڑک اٹھے کہ غزہ کے عوام نے اپنے دفاع اور جارحیت کے جواب میں چند اقدامات کئے  اور ناجائز قبضہ کرکے ظلم کرنے والوں میں سے بعض کو ایک خاص پس منظر میں اور خاص آپریشن کے ذریعے، موت کے گھاٹ اتار دیا ۔  سب سے عجیب بات یہ ہے کہ کچھ بڑے ممالک قابض ریاست جو کچھ کررہی ہے اس کے ہر کام کو دفاعی اقدام سے تعبیر کرتی ہے  اس مسئلے کی وجوہات پر غور کیے بغیر کہ وہ کیا کچھ مشکلات ہیں جو ناجائز قبضہ کی وجہ سے امت مسلمہ کے قبلہ اول ۔ان کی بابرکت سرزمین، اور مسجد اقصیٰ کو درپیش ہیں. ان سب کے خلاف اشتعال انگیز اعمال اور وحشیانہ جارحیت کے واقعات ، خاص طور پر موجودہ نسل پرست، انتہا پسند حکومت کی طرف سے پیش آتے رہتے ہیں ۔

 

جو کچھ ہو رہا ہے اس کی روشنی میں انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز بار بار مندرجہ ذیل باتوں کی توثیق تائید کرتی ہے:

 

اول: فلسطین میں ہمارے لوگوں کی طرف سے قابضین کے خلاف مزاحمت - بشمول غزہ کی موجودہ مزاحمت،کے - تمام آسمانی قوانین اور بین الاقوامی قوانین میں جائز ہے، جب کہ اسلامی نقطۂ نظر سے یہ واجب اور شرعی فریضہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (اور) اور تمہیں کیا ہوگیا کہ تم اللہ کے راستے میں نہ لڑواور کمزور مرد وں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر (نہ لڑو جو) یہ دعا کررہے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اس شہرسے نکال دے جس کے باشندے ظالم ہیں اور ہمارے لئے اپنے پاس سے کوئی حمایتی بنادے اور ہمارے لئے اپنی بارگاہ سے کوئی مددگار بنادے۔ (سورۃ النساء: 75)۔

 

دوم: یونین قابض ریاست کی جانب سے انفراسٹرکچر کی تباہی، شہریوں، بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور اس طرح کے لوگوں کو بے دردی سے قتل کرنے اور مظلوموں کے خلاف اس کے انتقامی ردعمل کی شدید مذمت کرتی ہے۔

 

سوم: یونین قابض ریاست کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کو "اپنے دفاع!!!" میں کی گئی کارروائی قرار دینے پر امریکہ اور دوسروں کے دوہرے معیارات کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔

 

چہارم: یونین اسلامی امت سے - راہنماؤں، علمائے کرام، مفکرین اور اہل خیر سے اپیل کرتی ہے کہ وہ حق کے ساتھ کھڑے ہوں اور اہل غزہ کی حمایت کریں، اور تمام دستیاب صلاحیتوں کے ساتھ  قانونی مزاحمت کریں، اور قبضے کو روکنے کی سعی کریں اور اسے الاقصیٰ سے نکال باہر کریں۔ ۔

 

پنجم : یونین اقوام متحدہ، انسان دوست اقوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فلسطینی اور اسلامی حق کے ساتھ کھڑے ہوں، فلسطینیوں کو مسلسل جارحیت سے بچائیں، اور اسلامی اور عیسائی مقدسات کو جارحیت اور سنگین خلاف ورزیوں سے بچائیں۔ اسی طرح مسجد اقصیٰ کے بارے میں یہ گواہی دیتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جائے معراج ہے ۔

آخر میں؛ اس امر کا اظہار ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ کی سنت  کہ حق کی ہی فتح ہوگی اور ناانصافی اور ظلم کو شکست سے دوچار ہونا ہے، اور ناجائز قبضہ کو ختم ہوجانا ہے۔

 

ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَلَقَدْ كَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِن بَعْدِ الذِّكْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ الصَّالِحُونَ) اور ہم نے ذکر کے بعد زبور میں لکھا ہے کہ ’’بے شک میرے نیک بندے ہی زمین کے وارث ہوں گے۔‘‘ (الانبیاء: 105)۔

 

 

 

اتوار: 23 ربیع الاول 1445ھ

 

مطابق: 8 ​​اکتوبر 2023ء

 

 

 

       ڈاکٹر. علی قرہ داغی (سیکرٹری جنرل)                                                                                                    ڈاکٹر۔ سالم سقاف الجفری    (صدر)

 


: ٹیگز



التالي
افغانستان میں شدید زلزلے میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے تجاوز، ۹ ہزار سے زائد افراد زخمی، بڑے پیمانے پر تباہی.

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں