عالمی عدالت، اسرائیل کے خلاف مقدمے کی حمایت کریں گے: بیلجیئم
بیلجیئم نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالتِ انصاف میں دائر کیے گئے مقدمے کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین جینز نے 20 جنوری کو اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’اگر عالمی عدالتِ انصاف اسرائیل سے غزہ میں اپنی فوجی مہم بند کرنے کا مطالبہ کرتی ہے تو ہمارا ملک اس کی مکمل حمایت کرے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بیلجیئم یورپی یونین اور بین الاقوامی سطح پر مستقل جنگ بندی، مکمل انسانی رسائی، یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی، بین الاقوامی قوانین کا احترام اور اس تنازع کے حل کے طور پر دو ریاستی حل کی درخواست کرتا ہے۔‘
کیرولین جینز نے کہا کہ بیلجیئم کی پوزیشن ’صحیح سمت میں ایک قدم‘ ہے۔ ’ہمارا ملک انسانی حقوق اور انسانی قانون کے لیے اپنی ذمہ داری لے رہا ہے۔ میں جلد از جلد غزہ تک مکمل انسانی رسائی کو حقیقت بنانے کے لیے ہر سطح پر پر اقدامات کے لیے پُرعزم ہوں۔‘
ترکیہ کی خبر ایجنسی اناطولو کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سٹر نے بھی کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کی طرف سے غزہ میں نسل کشی کے خطرے کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی حمایت پر زور دیا۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم پیٹرا ڈی سٹر کا کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں نسل کشی کے خطرے کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ میں چاہتی ہوں کہ بیلجیئم جنوبی افریقہ کے اس اقدام کی پیروی کرے اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں ایکشن لے۔ میں بیلجیئم کی حکومت کو یہ تجویز پیش کروں گی۔‘