جنوبی افریقہ کا انسانی اقدار کے دفاع میں بے مثال کردار اور صیہونی مظالم کے خلاف زبردست کامیابی قابلِ ستائش: اتحادِ عالمی برائے مسلم اسکالرز
یونین آزاد اور اسلامی دنیا کے ممالک سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غزہ کے مظلوموں کی نسل کشی کو روکنے اور جارحیت کو سد باب کے لیے جنوبی افریقہ کا ساتھ دیں۔ .
مسلم اسکالرز کی بین الاقوامی یونین نے صیہونی ظلم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقابلہ کرنے میں جنوبی افریقہ کی جرات اور عالمی عدالت انصاف کی طرف سے جاری کردہ فیصلے تک اس کی مضبوط قانونی پیروی کی تعریف کی۔
اتحادِ عالمی کا ماننا ہے کہ "مسئلہ فلسطین" بین الاقوامی عدالت انصاف کی تاریخ میں نمایاں حروف میں لکھا جائے گا ہے، اس پس منظر میں اتحاد عالمی درج ذیل بیان جاری کرتا ہے کرتا ہے:
جنوبی افریقہ نے اپنے عوام اور حکومت کے ساتھ مل کر انسانی اقدار کا ساتھ دیا اور وہ صہیونی ظلم و ستم اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف ہمت، استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے رہے۔عالمی عدالت انصاف میں تاریخی موقف درج کرایا۔ان کا یہ جرات مندانہ موقف انسان کی یادداشت میں مدتوں محفوظ رہے گا ۔
جنوبی افریقہ نے بہت سے ان ممالک کو بے نقاب کردیا جو اثر و رسوخ رکھتے ہیں بے پناہ طاقت اور بین الاقوامی موجودگی رکھتے ہیں ، لیکن وہ فلسطین میں ناجائز اسرائیلی قبضے کے معاملے میں یا تو غیر جانبدار رہے یا اس کے حمایتی بنے رہے ۔
انسانی اقدار ناقابل تقسیم ہیں۔
مظلوم عوام کے ساتھ کھڑا ہونا صحیح وسلیم فطرت انسانی کا تقاضہ اور صحت مند ذہنیت کا عکاس ہے۔
جنوبی افریقہ کی ریاست نے فلسطینی عوام کے قتل عام میں ملوث بعض ممالک کی طرف سے چھپائے گئے سچ اور اور ان کے مسلسل جھوٹ کا پردہ فاش کر دیا ۔
ہم آزاد دنیا کے لوگوں اور ملت اسلامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی حکومتوں اور ممالک پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ پر اس غیر منصفانہ جنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے سخت دباؤ ڈالیں ، اور انسانی امداد، جیسے ادویات، خوراک، پانی اور ضروریات کوبچوں، عورتوں اور ضرورت مندوں تک پہنچانے کی کوشش کریں ۔ ۔
جنوبی افریقہ کی ریاست اپنی اقدار کے اظہار، آزادی کی قدر، انصاف کی تڑپ اور ناانصافی سے نفرت کے لحاظ سے دنیا میں سرفہرست ہے؛ مغربی تہذیب کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے اورظالم، جابر، مجرم، فاسق اور حد سے تجاوز کرنے والوں کے سلسلے میں اللہ کی سنت غالب آجائے ۔ ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلًا﴾ [الأحزاب: 62]. ’’یہی اللہ کا قانون ہے ان لوگوں میں جو اس سے پہلے ہو گزر چکے ہیں، اور آپ اللہ کے قانون میں کوئی تبدیلی ہرگز نہ پائیں گے)۔
ہفتہ: 15 رجب 1445ھ
بمطابق: 27 جنوری 2024
شیخ ڈاکٹر علی قرہ داغی (صدر)
ڈاکٹر علی بن محمد الصلابی (سیکرٹری جنرل)