بحث وتحقیق

تفصیلات

شیخ محمد الحسن الددو نے غزہ کے باشندوں سے مزاحمت کی ہر قسم کی ظاہری ومعنوی تعاون وحمایت کی اپیل کی اور صبر ثابت قدمی اور اللہ کی طرف سے فتح پریقین کی اہمیت پر زور دیا (ویڈیو)

شیخ محمد الحسن الددو نے غزہ کے باشندوں سے مزاحمت کی ہر قسم کی ظاہری ومعنوی تعاون وحمایت کی اپیل کی اور صبر ثابت قدمی اور اللہ کی طرف سے فتح پریقین کی اہمیت پر زور دیا (ویڈیو)

 

 

 

اتحادِ عالمی برائے مسلم اسکالرز  کے نائب صدر، محترم شیخ محمد الحسن الددو نے غزہ کے باشندوں سے اپیل کی وہ "مزاحمتی تحریک " کی حمایت کریں جو ملت اسلامیہ کے لیے استقامت اور دفاع کا ستون ہے۔

 

شیخ الددو نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں غزہ کے باشندوں سے اپیل کی  کہ وہ مزاحمتی تحریک کی حمایت جاری رکھیں اور اس کی اخلاقی اور مادی تعاون کرتے رہیں ،درحقیقت اہل غزہ صبر، ، جہاد ثابت قدمی کے حاملین اور عزت کرامت کے عنوان ہیں. 

 

شیخ الددو نے اس بات پر زور دیا کہ ملت اسلامیہ مزاحمت کے لیے غزہ کے عوام کی حمایت پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کہ فتح خدا کی طرف سے ہے اور فتح کے لیے صبر و تحمل کی ضرورت ہوتی ہے، جیساکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "کیا تم خیال کرتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جاؤ گے حالانکہ تمہیں وہ (حالات) پیش نہیں آئے جو ان لوگوں کو پیش آئے جو تم سے پہلے ہو گزرے ہیں، انہیں سختی اور تکلیف پہنچی اور ہلا دیے گئے یہاں تک کہ رسول اور جو اس کے ساتھ ایمان لائے تھے بول اٹھے کہ اللہ کی مدد کب ہوگی! سنو بے شک اللہ کی مدد قریب ہے (سورۃ البقرۃ: 214) اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ جنت میں داخل ہو جاؤ گے اور (حالانکہ) ابھی تک اللہ نے نہیں ظاہر کیا ان لوگوں کو جو تم میں سے جہاد کرنے والے ہیں اور ابھی صبر کرنے والوں کو بھی ظاہر نہیں کیا۔ اور تم موت (کے آنے) سے پہلے اس کی آرزو کرتے تھے، سو اب تم نے اسے آنکھوں کے سامنے دیکھ لیا۔

اور محمد تو ایک رسول ہے، اس سے پہلے بہت رسول گزرے، پھر کیا اگر وہ مرجائے یا مارا جائے تو تم الٹے پاؤں پھر جاؤ گے، اور جو کوئی الٹے پاؤں پھر جائے گا تو اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑے گا اور اللہ شکر گزاروں کو ثواب دے گا. 

(سورۃ آل عمران: 142/144)۔ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اے ایمان والو صبر کرو اور ثابت قدم رہو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ‘‘ (سورۃ آل عمران: 200)۔

 

شیخ الددو نے مزید کہا کہ صبر میں دشمنوں کا مقابلہ کرنا اور ان کے غرور کا مقابلہ کرنا شامل ہے اور بھوک، پیاس، بیماری اور درد و مصیبت کو برداشت کرنے میں صبر بھی شامل ہے۔

 

انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے کیا کہ وہ غزہ کے لوگوں اور مزاحمت کاروں کو  فتح عطا فرمائے  اور ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے اور نگہبانی فرمائے ، اور ان پر آسمان و زمین کی نعمتیں نازل فرمائے  اور انہیں ان کے دشمنوں کے خلاف طاقت عطا فرمائے اور جنگ کی اس آگ کو بجھانے کے لیے ان کی مدد فرمائے جو ان کے دشمن مجرم قابضین نے بھڑکائی ہے... جب بھی وہ جنگ کے لیے آگ بھڑکاتے ہیں، اللہ اسے بجھا دیتا ہے۔ اور وہ پوری کوشش کرتے ہیں۔ زمین فساد پھیلانے کی. اور اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا (سورۃ المائدہ:64)

 

 

ماخذ: الاتحاد

 


: ٹیگز



التالي
رفح سمیت غزہ کے کئی مقامات پر اسرائیل کا وحشیانہ حملہ، 164 فلسطینی شہید.
السابق
صومالی پارلیمنٹ کے اسپیکر اوراتحاد عالمی کے صدر کی ملاقات میں امت مسلمہ کے آپسی تعاون اور دیگر درپیش مسائل کے بارے میں غور

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں