بحث وتحقیق

تفصیلات

مراکش: ہزاروں شہریوں کا اسرائیل سے تعلقات کے خاتمے اور جنگ بندی کے حق میں مظاہرہ

مراکش: ہزاروں شہریوں کا اسرائیل سے تعلقات کے خاتمے اور جنگ بندی کے حق میں مظاہرہ

 

ہزاروں مراکشی شہریوں نے کاسا بلانکا میں فلسطین کی آزادی اور غزہ میں جنگ بندی کے حق میں مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین اسرائیل کے ساتھ مراکش کے تعلقات کے خاتمے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔

 

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے نمائندے کے مطابق تقریباً پچھلے سات ماہ سے مراکش کے دارالحکومت میں فلسطین کے حامی مظاہرین اکٹھے ہو رہے ہیں اور نعرے لگا رہے ہیں 'فلسطین کو آزاد کرو' ، 'اگر ہم نہیں بولیں گے تو کون بولے گا' ، اسرائیل کے ساتھ مراکش اپنے تعلقات ختم کرے' اسی طرح کے دیگر کئی نعروں سمیت فلسطینی پرچموں اور فلسطینی شناخت بن چکی کوفیہ کو کندھوں پر حمائل کیے مظاہرین سڑکوں پر آگئے۔

 

خیال رہے شمالی افریقہ کی مسلم ریاست مراکش 2020 میں امریکی کوششوں کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا آغاز کیا تھا۔ تب سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ابراہم معاہدے کی اصطلاح کے مطابق 'نارملائز' ہو چکے ہیں۔

 

2020 میں ایسی ہی ایک کوشش متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کامیاب ہوئی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ دو خلیجی ریاستوں نے بھی اسرائیل کو تسلیم کر لیا۔

 

جب سے مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بنائے ہیں اس کے بدلے میں امریکہ نے مغربی صحارا کے علاقے پر مراکش کے اقتدار اعلیٰ کا دعویٰ تسلیم کر لیا ہے۔ تاہم سات اکتوبر 2023 کے بعد سے مراکشی شہری مسلسل غزہ جنگ کے خلاف اور فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ مراکش کے تعلقات ختم کیے جائیں۔

 

اتوار کے روز مراکش میں اسرائیل مخالف اور فلسطینیوں کے حامیوں کا یہ مظاہرہ کاسا بلانکا کے وسطی علاقے میں ہزاروں شرکاء کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ اس مظاہرے کی اپیل بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ ساتھ مراکش کی اسلامی تحریکوں نے بھی کی تھی۔

 

45 سالہ زہرا نے اس موقع پر 'اے ایف پی' سے بات کرتے ہوئے کہا 'میں اس مظآہرے سے الگ نہیں رہ سکتی۔ نہ میں ان واقعات پر خاموش رہ سکتی ہوں جو فلسطینیوں کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ فلسطینیوں کو ہر روز مارا جا رہا ہے۔ اس لیے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا لازمی ہے۔'

 

48 سالہ ادریس عامر نے کہا 'ہم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور صیہونیوں کے خلاف ہیں جنہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام بپا کر رکھا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا خاتمہ کیا جائے.

 


: ٹیگز



التالي
شیخ علی قرہ داغی اور شیخ نور المنوطی کی ملاقات. دوران ملاقات ملائیشیا کے ملکی مسائل اور مملکت کی امنگوں پر تبادلہ خیال
السابق
نیویارک میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ ، میوزیم پر قبضہ. پرچم لہرایا.

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں