بحث وتحقیق

تفصیلات

فتح و شکست کے قوانین: سورۂ انفال اور آلِ عمران کے احکام کا خلاصہ

فتح و شکست کے قوانین: سورۂ انفال اور آلِ عمران کے احکام کا خلاصہ

تحریر: ڈاکٹر علی محمد الصلابی

(سیکرٹری جنرل، عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز )


سورۂ انفال میں غزوہ بدر کا تفصیلی ذکر ہوا ہے، جبکہ سورۂ آلِ عمران غزوۂ اُحد کے حوالے سے گفتگو کرتی ہے۔ ان دونوں غزوات کے ذریعے امت کو کئی اہم تصورات سکھائے گئے، جیسے تقدیر و قضا کا فہم، زندگی و موت کا فلسفہ، فتح و شکست کا مفہوم، نفع و نقصان کی حقیقت، ایمان و نفاق کی تفریق، اور آزمائش و حق کی پہچان۔ ان غزوات اور قرآن مجید کی ان آیات سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے فتح و شکست کے قوانین سیکھے، جنہیں قرآن نے واضح طور پر بیان کیا ہے۔ ان قوانین کا خلاصہ درج ذیل نکات میں کیا جا سکتا ہے:


1. فتح اللہ کے اختیار میں ہے:

فتح ابتدا سے انتہا تک اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، وہ جسے چاہتا ہے فتح عطا کرتا ہے اور جس سے چاہتا ہے روک لیتا ہے۔ یہ رزق، عمر اور عمل کی طرح اللہ کا فیصلہ ہے:

﴿وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ﴾ [الأنفال: 10]



2. اللہ کا فیصلہ اٹل ہے:

اگر اللہ فتح کا فیصلہ کر لے تو دنیا کی تمام طاقتیں اسے روک نہیں سکتیں، اور اگر شکست کا فیصلہ ہو جائے تو کوئی اسے بدل نہیں سکتا:

﴿إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلاَ غَالِبَ لَكُمْ﴾ [آل عمران: 160]



3. فتح کے اصول:

فتح کے لیے ضروری ہے کہ نیت خالص ہو اور کام اللہ کے لیے کیا جائے:

﴿إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾ [محمد: 7]



4. اتحاد کی ضرورت:

کامیابی کے لیے صفوں میں اتحاد اور یکجہتی ضروری ہے۔ اختلاف شکست کا سبب بنتا ہے:

﴿وَلاَ تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ﴾ [الأنفال: 46]



5. اللہ اور رسول کی اطاعت:

اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت فتح کی بنیاد ہے، جبکہ نافرمانی شکست کا سبب بنتی ہے:

﴿وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ﴾ [الأنفال: 46]



6. دنیا کی محبت نقصان دہ ہے:

دنیا کی محبت اور لالچ اللہ کی مدد کو دور کر دیتی ہے:

﴿مِنْكُمْ مَنْ يُرِيدُ الدُّنْيَا وَمِنْكُمْ مَنْ يُرِيدُ الآخِرَةَ﴾ [آل عمران: 152]



7. وسائل کی کمی شکست کا سبب نہیں:

وسائل کی کمی شکست کی وجہ نہیں بنتی:

﴿وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ بِبَدْرٍ وَأَنْتُمْ أَذِلَّةٌ﴾ [آل عمران: 123]



8. مادی اور روحانی تیاری:

دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری ضروری ہے:

﴿وَأَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ﴾ [الأنفال: 60]



9. ثبات اور صبر:

مقابلے کے وقت ثابت قدم رہنا اور صبر کرنا کامیابی کے اہم عناصر ہیں:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوا﴾ [الأنفال: 45]



10. ذکرِ الٰہی کا کردار:

اللہ کا ذکر ثابت قدمی اور صبر کے لیے اہم ہے، کیونکہ دل کی توجہ اللہ کی طرف ہونے سے نصرتِ الٰہی کی امید بڑھتی ہے:

﴿وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ﴾ [الأنفال: 45]




یہ نکات فتح و شکست کے قوانین کو سمجھنے کے لیے رہنما اصول فراہم کرتے ہیں۔





منسلکات

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں