بحث وتحقیق

تفصیلات

موجودہ اسلامی دنیا کی صورت حال

موجودہ اسلامی دنیا کی صورت حال 


تحریر: ڈاکٹر محمد وثیق ندوی

رکن: عالمی اتحاد برائے مسلم علماء


جو کوئی بھی الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا، عالمی و مقامی اخبارات اور رسائل کا مطالعہ کرتا ہے، وہ یہ دیکھے بغیر نہیں رہ سکتا کہ مسلمان اس وقت دنیا کی سب سے زیادہ آزمائشوں، بحرانوں اور مسائل کا شکار قوم ہیں۔ ان کے ممالک سیاسی، گروہی اور مذہبی تنازعات اور جنگ و جدل کے میدان بنے ہوئے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس شرمناک صورتحال کا سبب کیا ہے جو دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش ہے؟


اس سوال کا جواب تلاش کرنا آسان نہیں، کیونکہ اکثر لوگ اسلام کے دشمنوں یا ان افراد کی تحریروں کو پڑھتے ہیں جن کے دل اسلام کی طرف مائل نہیں ہیں۔ ایسے لوگ اسلامی تاریخ، مغربی استعماری نظام کی حقیقت، یورپ کی تاریک صدیوں، اور انقلابات و جنگوں کا مطالعہ کیے بغیر رائے قائم کرتے ہیں۔ مزید برآں، وہ ان مظالم، سانحات، اور ان بدحالیوں کو نظرانداز کرتے ہیں جن کا سامنا دنیا کی اقوام کو مغربی استعمار کے تحت کرنا پڑا۔


سوال اور اس کا تاثر


یہ سوال زیادہ تر مغربی ذرائع ابلاغ، مغرب زدہ افراد، اور نوجوانوں کے ذریعہ اٹھایا جاتا ہے، جو اس کا ذمہ دار اسلامی علما اور دینی رہنماوں کو ٹھہراتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مسلمان فرقہ واریت اور پسماندگی کے باعث ترقی سے قاصر ہیں اور اپنی توانائیاں بے فائدہ مسائل میں ضائع کر رہے ہیں۔


استعماری سازش اور اس کے اثرات


حقیقت یہ ہے کہ موجودہ صورتحال مغربی استعماری طاقتوں کی مکارانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ مسلمانوں کی سیاسی اور اجتماعی طاقت کو توڑنے کے لیے انہوں نے نہ صرف ان کے علاقوں کو تقسیم کیا بلکہ ایسے مسائل پیدا کیے جو آج تک حل نہیں ہو سکے۔ استعماری قوتوں نے مسلم علاقوں کو غیر مسلم ریاستوں میں ضم کر کے مستقل تنازعات کو جنم دیا اور ہر قسم کے تنازعات کو طول دینے کے لیے اسلحہ فراہم کیا۔


موجودہ بحران کا حل


 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی نے فرمایا، موجودہ صورتحال کو بدلنے کے لیے زندگی، اخلاق، اور رویوں میں انقلابی تبدیلی لانا ہوگی۔ یہ تبدیلی نہ صرف عرب دنیا بلکہ تمام مسلم دنیا اور معاشروں میں ضروری ہے۔ یہ صرف اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر، اور اس پر مکمل یقین رکھتے ہوئے ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے:

"اور اللہ ضرور مدد کرے گا اس کی جو اس کی مدد کرے گا، بے شک اللہ زبردست اور غالب ہے" (الحج: 40)۔


مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کو اس راہ پر ڈالیں جو اللہ کی مدد، رحمت، اور فضل کا وعدہ رکھتی ہے اور ان اعمال سے بچیں جو اللہ کی ناراضگی کا سبب بنتے ہیں۔





منسلکات

السابق
آزاد شامی عوام کے لیے اپنے حقوق حاصل کرنے اور اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے کا وقت آ گیا ہے: عالمی اتحاد برائے مسلم اسکالرز. (بیان)

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں