عالمی جامعات کونسل کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اور انسانی حقوق کے تحفظ پر زور
عالمی جامعات کونسل نے اپنے ایک سرکاری بیان میں فلسطینی عوام پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری، بالخصوص اسلامی دنیا، کو ان مظالم کے خلاف متحد اور مؤثر مؤقف اختیار کرنا چاہیے۔
بیان میں کہا گیا کہ کونسل کا بنیادی مشن علاقائی، جغرافیائی، سماجی اور ثقافتی شعبوں میں علمی کردار کو فروغ دینا ہے، تاکہ یہ ایک مؤثر تنظیم کے طور پر عدل و انصاف اور عالمی امن کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے۔ مزید برآں، کونسل انسانی ہمدردی پر مبنی کاموں میں قائدانہ کردار ادا کرنے کو اہمیت دیتی ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے اصولوں سے ہم آہنگ ہو۔
بیان میں موجودہ عالمی حالات پر بھی روشنی ڈالی گئی، جس میں ان ممالک کے رویے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا جو انسانی حقوق کے اصولوں کی پاسداری کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر غزہ میں جاری انسانی المیے کو نظر انداز کر رہے ہیں، بلکہ بعض صورتوں میں ان حملوں کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت بھی کر رہے ہیں۔
کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں میں شدت پر بھی تنقید کی اور خبردار کیا کہ ان کے بیانات خطے کے لیے شدید خطرات کا باعث بن سکتے ہیں، جن کا مقصد فلسطین اور غزہ کو نقشے سے مٹانے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
عالمی جامعات کونسل کے بانی صدر، اورہان حکمت عزیز اوغلو نے کہا کہ فلسطین اور غزہ کا مسئلہ صرف ایک علاقائی تنازع نہیں، بلکہ ایک بڑا انسانی المیہ ہے، جو پوری انسانیت کے ضمیر سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنے کی ہر کوشش قانونی اور اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔
بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے، کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔
علاوہ ازیں، کونسل نے اقوام اور عوام کے درمیان یکجہتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ کونسل نے یکطرفہ تسلط اور سامراجی عزائم کی سخت مخالفت کا اعلان کیا۔
بیان کے اختتام پر، عالمی جامعات کونسل نے عدل و مساوات کے فروغ کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس امر کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا کہ وہ ہر اس کوشش کی حمایت جاری رکھے گی جو انسانی حقوق کے تحفظ اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بناتی ہے۔
ماخذ: الاتحاد