بحث وتحقیق

تفصیلات

تیونس..پروفیسر راشد نوشی کو مبینہ طور پر حکمران طبقہ کو "طاغوت " قرار دینے کے کیس میں اکسانے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا

تیونس..پروفیسر راشد نوشی کو مبینہ طور پر حکمران طبقہ کو "طاغوت " قرار دینے کے کیس میں اکسانے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا

 

تیونس کی تحریک "النہضہ"  کے سربراہ پروفیسر راشد غنوشی کے سلسلے میں محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ تیونس کی عدالت نے کل پیر کو غنوشی پر اشتعال انگیزی کے الزامات پر - "طاغوت " کیس کے پس منظر میں ایک سال قید کی سزا سنائی اور ایک ہزار دینار (328 ڈالر) جرمانہ عائد کیا۔   یہ معاملہ تقریباً دو سال پرانا ہے ۔

اس مقدمے کے واقعات کا تعلق اس وقت سے ہے ، جب سیکورٹی اداروں کے ایک رکن نے غنوشی (جن کی عمر 81 سال ہے) کے خلاف یہ شکایت درج کروائی،  کہ انہوں نے سیکورٹی والوں کو "ظالم اور طاغوت " قرار دیا تھا۔ النہضہ تحریک کے رہنما اپنے ردعمل میں النہضہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ وہ "ظالموں یا جابروں سے کبھی نہیں ڈرے"۔

واضح رہے کہ غنوشی کو اس کیس میں ٹرائل کے لیے اس وقت بھیجا گیا تھا جب وہ رہائی کی حالت میں تھے اور انہوں نے 21 فروری کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے عدالتی مرکز کے سامنے ٹرائل سیشن میں شرکت کی تھی۔

تیونس کی النہضہ موومنٹ کے سربراہ پروفیسر راشد غنوشی کے وکلاء نے بتایا کہ ان کے موکل، جو تقریباً ایک ماہ سے جیل میں ہیں، آج  سزا سنائے جانے کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ غنوشی نے خود ان کے ساتھ ہونے والے تمام تفتیشی اجلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا، کیونکہ وہ عدلیہ کو آزاد نہیں سمجھتے تھے، اور اپنے خلاف مقدمات کو "سیاسی طور پر من گھڑت" سمجھتے تھے۔

غنوچی، جو تیونس کے صدر قیس سعید کے سب سے نمایاں مخالفین میں سے ایک ہیں، چھ مختلف مقدمات میں  ان کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ ان کے گھر سے ریاستی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سلسلے میں تیونس میں حزب اختلاف،نیشنل سالویشن فرنٹ،  نے ایک پریس بیان میں اس کی مذمت کی جسے اس نے " حکومت کے بڑھتے ہوئے آمرانہ انداز" کے طور پر بیان کیا اور "ایک  سماجی تباہی کے خطرے" سے خبردار کیا۔ فرنٹ نے تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی اور ان کے خلاف مقدمات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز

انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز نے تیونس کے عوام کے ساتھ ان کی آزادی، وقار اورشورائی  اداروں کے ساتھ  کا اظہار کیا ۔

مسلم اسکالرز کی یونین نے ایک بیان میں تیونسی حکام کی جانب سے متعدد سیاستدانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے، جن میں سے آخری النہضہ پارٹی کے سربراہ اور تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر تھے۔ عظیم اسلامی مفکر راشد غنوشی کی فوری رہائی اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

پڑھیں: یونین تیونس کے عوام کے ساتھ ان کی آزادی اور وقار کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے اور حالیہ سیاسی گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے (بیان),

(اقرأ الخبر بالعربي: تونس.. حكم بالسجن على الأستاذ راشد الغنوشي بتهمة التحريض في قضية "الطواغيت")

ماخذ: یونین + ایجنسیاں


: ٹیگز



التالي
نکبہ (فلسطین سے بے دخلی، یا قیامت صغریٰ) کی 75ویں یادگاری تقریب"۔ اقوام متحدہ نے 75 سال بعد ایک سرکاری تقریب کے ذریعے فلسطینی عوام کے" نکبہ "کی یاد منائی۔
السابق
ہالینڈ میں اسلام کے بارے میں صحیح معلومات کو فروغ دینے اور ڈچ معاشرے میں موجود غلط فہمیوں کے ازالہ کے  لیے پہلے ورچوئل سینٹر کا افتتاح

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں