بحث وتحقیق

تفصیلات

نکبہ (فلسطین سے بے دخلی، یا قیامت صغریٰ) کی 75ویں یادگاری تقریب"۔ اقوام متحدہ نے 75 سال بعد ایک سرکاری تقریب کے ذریعے فلسطینی عوام کے" نکبہ "کی یاد منائی۔

نکبہ (فلسطین سے بے دخلی، یا قیامت صغریٰ) کی 75ویں یادگاری تقریب"۔ اقوام متحدہ نے 75 سال بعد ایک سرکاری تقریب کے ذریعے فلسطینی عوام کے" نکبہ "کی یاد منائی۔

 

فلسطینی نکبہ(فلسطین سے بے دخلی، یا قیامت صغریٰ) کے ستر سال سے زائد عرصے کے بعد اقوام متحدہ کے ادارے نے 1948 کے بعد پہلی بار اس اہم تقریب کو سرکاری طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔ یہ تقریب پیر کو نیویارک شہر میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہوگی۔

75 ویں نکبہ کی یاد منانے کی اجازت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 30 نومبر 2022 کو منظور کی گئی ایک قرارداد کے ذریعے دی تھی۔ اس مینڈیٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ہیڈ کوارٹرز میں دو تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ میں یوم نکبہ کی مناسبت سے فلسطینیوں کی حمایت کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جہاں قرارداد کے حق میں 90 ووٹ آئے جب کہ مخالفت میں 30 ووٹ آئے جب کہ 47 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد میں سیکرٹریٹ کے فلسطینی حقوق کے ڈویژن سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 2023 میں اپنی سرگرمیاں نکبہ کی 75 ویں سالگرہ کی یاد میں وقف کرے، جس میں 15 مئی کو جنرل اسمبلی ہال میں ایک اعلیٰ سطحی تقریب کا انعقاد بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ کے تمام ممبران اور مبصرین کو ان دونوں تقریبات میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، ساتھ ہی بین الحکومتی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

جبکہ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے سفیر ریاض منصور نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ فلسطینی مشن اور فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کی کمیٹی، اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ میں تمام دوستوں اور فلسطین ڈویژن کے علاوہ صبح اور شام کے سیشنز میں اس تقریب کی تفصیلات کا انتخاب کیا۔

یہ جنرل اسمبلی کی طرف سے جاری کردہ تاریخی قرارداد کے نفاذ کے بعد سامنے آیا ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی تنظیم کی تاریخ میں پہلی بار نکبہ کی 75ویں سالگرہ منانا ہے۔

سفیر منصور نے اس بات پر زور دیا کہ جنرل اسمبلی کی طرف سے اس قرارداد کی منظوری، جو دنیا کی پارلیمنٹ کی نمائندگی کرتی ہے، فلسطینی سفارتکاری کی کامیابی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ نکبہ کو تسلیم کرنے کے بعد اس فیصلے کی تعمیری اور ترقیاتی جہات پر کام کرنے کی مسلسل کوشش کی جائے گی، اور اس کے نتیجے میں فلسطینی عوام کو فائدہ پہنچانے والی قانون سازی کی کوشش کی جائے گی۔

14 ملین، جن میں سے نصف تارکین وطن میں ہیں۔

فلسطینی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزیناں (UNRWA) کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر 2020 میں اس کے ساتھ رجسٹرڈ مہاجرین کی تعداد تقریباً 6.4 ملین فلسطینی پناہ گزین تھی، جن میں سے  مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں۔تقریباً 20لاکھ ہیں۔

نکبہ کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر، جو کہ 15 مئی کو ہو رہی ہے، آج، اتوار کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں، "اعداد و شمار" نے اشارہ کیا کہ "UNRWA" کے ساتھ رجسٹرڈ مہاجرین میں سے تقریباً 28 فیصد اس سے منسلک 58 سرکاری کیمپوں میں رہتے ہیں۔ ، اردن میں 10 کیمپوں اور شام میں 9 کیمپوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ اور لبنان میں 12 کیمپ، مغربی کنارے میں 19 کیمپ، اور غزہ کی پٹی میں 8 کیمپ۔

گزشتہ ماہ اسرائیلی میڈیا نے یہ رپورٹ دی تھی کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے مختلف ممالک کے نمائندوں اور مندوبین کو خطوط بھیجے تھے، جن میں ان سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں نکبہ کی 75 ویں سالگرہ کی یاد میں ہونے والی تقریب میں شرکت نہ کریں. کیونکہ ۔

"ابو مازن تقریر کرنے آئیں گے، اس لیے اپنے ساتھیوں سے کہیں، خاص طور پر اعلیٰ سطح سے، اقوام متحدہ میں اپنے مندوبین سے درخواست کریں کہ وہ اس سرگرمی میں حصہ نہ لیں جو فلسطینی بیانیہ کی تائید کرتا ہے جو اسرائیل کے وجود کے حق کی مخالفت کرتا ہے،"

اور اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ نکبہ کی یاد میں ہونے والی سرگرمیوں میں شرکت کرنے والے ممالک کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوششوں میں کچھ جماعتوں کی کوششیں ناکام ہوں گی اور انہوں نے توقع ظاہر کی کہ جنرل اسمبلی ہال میں سرکاری اور ثقافتی پروگرام میں شرکت کرنے والوں کی "بڑی تعداد ہوگی ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی غاصبانہ تسلط ہر روز بین الاقوامی فورمز پر فلسطینیوں کے ساتھ دشمنی کر رہا ہے، کیونکہ مسئلہ فلسطین آج بھی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کے تمام اداروں میں زندہ ہے، جو ان کے اس بیانیے کی تردید کرتا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین اور فلسطینیوں کی حمایت نہیں کرتا۔

قابل ذکر ہے کہ فلسطینیوں کی  تمام رہائش گاہوں میں ان کی تعداد 2022 کے اختتام تک تقریباً 14.3 ملین افراد تک پہنچ گئی، جن میں سے نصف تارکین وطن ہیں اور باقی آدھے تاریخی فلسطین میں رہتے ہیں، جن میں تقریباً 20 لاکھ افراد بھی شامل ہیں جو کہ اس  سرزمین کے اندر رہتے ہیں۔ ، جسے گرین لائن کے نام سے جانا جاتا ہے۔

1948 میں تاریخی فلسطین میں مقیم 10 لاکھ 4000 فلسطینیوں میں سے 800,00 سے زیادہ فلسطینیوں کو صیہونی غنڈوں کے ہتھیاروں اور دھمکیوں کے ذریعے ان کے گاؤں اور شہروں سے زبردستی بے گھر کیا گیا اور اس کے بعد سے صیہونی غنڈوں نے 85 فیصد سے زیادہ فلسطینیوں کو کنٹرول کیا ہے۔ تاریخی فلسطین کا رقبہ تقریباً 27 ہزار مربع کلومیٹر ہے، جس میں وسائل اور آبادی بھی شامل ہے۔

(اقرأ: الخبر بالعربي: "إحياء ذكرى النكبة الـ75".. منظمة الأمم المتحدة تحيي ذكرى نكبة الشعب الفلسطيني بفعالية رسمية بعد 75 عامًا)

ماخذ: اقوام متحدہ + فلسطین نیوز ایجنسی


: ٹیگز



التالي
علی قرہ داغی نے کردستان کے علاقے کے دورے کے دوران.. علم کی دولت اور علماء کی اہمیت کے زیر عنوان " ایک محاضرہ پیش کیا
السابق
تیونس..پروفیسر راشد نوشی کو مبینہ طور پر حکمران طبقہ کو "طاغوت " قرار دینے کے کیس میں اکسانے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں