بحث وتحقیق

تفصیلات

عراق کے ممتاز عالم اور فقیہ پروفیسر عبدالمنعم خلیل الحطی کی وفات پر اتحادِ عالمی کی تعزیت

اتحادِ عالمی برائے مسلم اسکالرز عراق کے فقہاء میں سے ایک بڑے فقیہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالمنعم خلیل الحطی مرحوم کی 74 برس کی عمر میں، بیماری کے ساتھ طویل جدوجہد کے بعد انتقال پر تعزیت پیش کرتا ہے۔ .

ولادت اور نشوونما :

مرحوم پروفیسر ڈاکٹر عبدالمنعم خلیل ابراہیم ہادی الحطی - سنہ 1949 عیسوی میں عراق کی الانبار گورنری کے شہر ہٹ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی، اور 1973ء میں بغداد یونیورسٹی کے کالج آف اسلامک اسٹڈیز سے اسلامی قانون اور ادب میں بیچلر  ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے 1990ء میں بغداد یونیورسٹی کے کالج آف اسلامک سائنسز سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، پھر اسی کالج سے 1996ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، پھر لحظہ بلحظہ ترقی کرتے ہوئے 2013ء میں پروفیسری بن گئے 

مشاغل اور ذمہ داریاں:

مرحوم نے 1974-1994 کے درمیان الانبار فوجداری عدالت میں عدالتی معاون کے طور پر کام کیا - پھر صدام یونیورسٹی آف اسلامک سائنسز میں استاد رہے، جہاں انہیں  کئی عہدوں پر ترقی دی گئی۔ انہیں سال 1997-2001  کے لئے شعبہ فقہ اصول فقہ کے لئے ایک لیکچرار کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، پھر سال 2001-2003 میں اس کے صدر کے طور پر، پھر سال 2003-2013  کے درمیان فیکلٹی آف شریعہ کے ڈین کے طور پر آپ نے خدمات انجام دیں ، بعد میں صدام یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کے بعد (عراقی یونیورسٹی) رکھ دیا اور 2014ء میں ریٹائرمنٹ تک وہ وہاں استاد رہے اور تدریس کا سلسلہ جاری رکھا، اس کے بعد وہ بیمار ہونے تک  یونیورسٹی کےامام اعظم کالج میں لیکچرار کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ۔


 علمی خدمات :
مرحوم ، اپنی اہم شراکتوں کے ذریعے ہمارے لیے ایک بھرپور علمی میراث چھوڑگئے،  انھوں نے ممتاز اور متنوع مضامین  کی تعلیم دی ، جن میں: تلاوت و نعت، فقہ حدیث۔ پرسنل لا ، تقابلی فقہ، اصول فقہ، فقہ فروعی، اور احکام وراثت شامل ہیں ، ۔ انہوں نے عراقی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پوسٹ گریجویٹ مطالعات میں کئی سالوں تک پڑھایا، 90 سے زیادہ مقالے اور علمی مقالات کی نگرانی کی، اور عراق اور بیرون ملک کے طلباء کے لیے تقریباً 200 مقالوں اور تحقیق پر تبادلہ خیال کیا۔

ان کی خدمات اور سرگرمیاں بے شمار تھیں،  متعدد سیمینارز اور علمی کانفرنسوں میں فعال شرکت کی. 80 ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے مقالوں اور 180 علمی مقالوں کا جائزہ لیا اوران کے اختبار شفوی میں شامل ہوئے بہت سے کتابیں تصنیف کیں ۔ :
آپ کی تصنیفات میں 
1_العمليات الاستشهادية: ماهيتها، مشروعيتها، دوافعها(شہادت کی کارروائیاں: ان کی نوعیت، جواز اور محرکات۔) .
2_أثر زيادة الثقة في متن الحديث في اختلاف الفقهاء (متن حدیث میں ثقہ کی زیادتی کا فقہاء کے اختلاف اثر) ۔.
3_خيار التعيين وأثره في عقد البيع (تعییین کا اختیار  اور عقد بیع پر اس کا اثر۔) .
4_حكم القرض الزراعي دراسة ميدانية فقهية-بحث مشترك.
(زرعی قرض کا حکم، ایک فقہی تحقیق)
 أحكام التوارث في الموت الجماعي في الفقه الإسلامي. اسلامی فقہ میں اجتماعی موت میں وراثت کے احکام۔.
 اور دیگر اہم اور متنوع موضوعات پر انہوں نے خامہ فرسائی کی ہے ۔
مرحوم -  2010-2013 عیسوی کے دوران عراق میں اسلامی علوم کی فیکلٹیز کے ڈین کی کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے، اور 
 2010 سے 2022ء سپریم اوقاف کونسل کے رکن کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ 
 ان کا کردار کسی خاص فریم ورک تک محدود نہیں تھا، بلکہ عراق کے مسلم علماء کے بورڈ کے رکن تاسیسی بعدازاں رکن شوری  اس کے بعد008-2019  جنرل سیکرٹری کے طور پر لگاتار سات سال تک خدمات انجام دیتے رہے ۔

مرحوم کے وصال سے ملت اسلامیہ اپنے مخلص علماء میں سے ایک عالم، شیخ اور فقیہ سے محروم ہو گئی ہے، ہم خدائے بزرگ و برتر سے دعا گو ہیں کہ وہ ان پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے اور ان کی بخشش فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو صبر اور تسلی عطا فرمائے ۔

انا للہ وانا الیہ راجعون 
 

منگل: 07 صفر 1445ھ

مطابق : 23 اگست 2023

 

 ڈاکٹر علی قرہ داغی (جنرل سیکرٹری) 
 ڈاکٹر سالم سقاف جفری (صدر)


: ٹیگز



التالي
شیخ علی قرہ داغی کی خصوصی عنایت .. رابطہ علماء فلسطین اور اسلامی یونیورسٹی نے ایک دعوتی پروجیکٹ کی تکمیل کی
السابق
اتحادِ عالمی ممتاز عالم اور داعی شیخ محمد سلیم مولوی کی 82 سال کی عمر میں وفات پر تعزیت پیش کرتا ہے.

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں