بحث وتحقیق

تفصیلات

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کا ممتاز عالم دین، فقیہ اور حدیث کے اسکالر علامہ محمد انور البدخشانی کی وفات پر جمہوریہ پاکستان اور ملت اسلامیہ سے اظہار تعزیت۔

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کا ممتاز عالم دین، فقیہ اور حدیث کے اسکالر علامہ محمد انور البدخشانی کی وفات پر جمہوریہ پاکستان اور ملت اسلامیہ سے اظہار تعزیت۔


انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز ممتاز عالم، فقیہ اور حدیث کے اسکالر محمد انور بدخشانی کی وفات پر اسلامی جمہوریہ پاکستان اور ملت اسلامیہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہے، علامہ بدخشانی گذشتہ 13 اگست 2024 بروز منگل کو  انتقال کر گئے۔، 

مرحوم ایک ممتاز عالم دین اور فقہ و حدیث کے میدانوں میں  بلند پایہ شناخت رکھتے تھے اور  علم و تحقیق کی علامت تھے۔ وہ محنت، تندہی اور کام میں اخلاص کا نمونہ سمجھے جاتے تھے ،  انہوں نے اپنی قیمتی کتابوں اور تحقیقات کے ذریعے عرب اور اسلامی لائبریری کو مالا مال کرنے میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔


پیدائش اور نشوونما 


مرحوم،افغانستان کے شمال مشرق میں واقع صوبہ بدخشاں کے ایک گاؤں میں 1943ء میں پیدا ہوئے۔

مرحوم، کی نشوونما علم، تقویٰ، راستبازی کے ماحول میں ہوئی ۔ علم حاصل کرنے کی اپنی جستجو میں، انھوں نے عربی اور اسلامی علوم کی بڑی محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کی ، بطور خاص تفسیر، حدیث، نحو ، منطق، ،بلاغت؛ فقہ اور اصول فقہ کی تعلیم پر خاص توجہ دی ۔


مرحوم نے بارہ سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کرنا شروع کیا، پھر انھوں نے فارسی کی کتابوں کا مطالعہ کیا، خطاطی اور تحریر سیکھی، اور عربی کے مبادیات صرف، نحو ، اور فقہ،کی تعلیم اپنے چچا اور استاد شیخ محمد شریف کی نگرانی میں  دس سال تک حاصل کرتے رہے۔


سنہ 1343ھ/1965ء میں آپ نے پاکستان کا سفر کیا جہاں تقریباً پانچ سال تک تعلیمی سلسلہ کو جاری رکھا۔


ایک سال بعد،  1966 عیسوی میں،مرحوم نے پاکستانی شہر پشاور میں واقع جامعہ علوم اسلامیہ میں داخلہ لیا، پھر پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے شمال مغرب میں واقع  سوات میں اپنا تعلیمی سفر جاری رکھا، جہاں اس نے دارالعلوم الاسلامیہ میں داخلہ لیا اور وہاں کے اساتذہ و مشائخ سے بھر پور کسب فیض کیا ۔


مرحوم نے،،مدرسہ عربیہ اسلامیہ میں بھی تعلیم حاصل کی، جو بعد میں جامعہ علوم اسلامیہ کراچی  کے نام سے مشہور ہوا، جہاں انہوں نے عربی علوم، خاص طور پر حدیث کے علوم اور ادب کی تعلیم حاصل کی۔ سال میں نے 1971ء فراغت حاصل کی ۔


تدریسی مصروفیت :


مرحوم،  دو سال تک پاکستان کے شہر کراچی میں واقع جامعہ فاروقیہ میں تدریسی عہدے پر فائز رہے۔ اس عرصے میں ، انہوں نے سنن النسائی، سنن ابن ماجہ، الہدایہ، التلویح مع التوضیح، دیوان حماسہ، اور دیگر اہم کتابوں کے ساتھ مجوزہ نصابی کتب کی تعلیم دی ۔


1974 میں، انہوں نے پاکستان کے جامعہ علوم اسلامیہ  میں بطور استاد کام کرنا شروع کیا، جہاں وہ 35 سال تک مسلسل مختلف اسلامی علوم وفنون کی تدریس میں مصروف رہے۔


آپ کی تصنیفات ۔


مرحوم نے اپنے پیچھے تصنیفات کی شکل میں بڑا اسلامی سرمایہ چھوڑا ، جن میں سب سے نمایاں ہیں: تسهيل أصول الشاشي، تيسير أصول الفقه، أصول الفقه للمبتدئين، تيسير المهذب: شرح منتخب الحسامي، تسهيل شرح نخبة الفكر، تفهيم مصطلح الحديث، تسهيل الفرائض السراجية، تسهيل القطبي، تسهيل المنطق،۔ . مرحوم نے فارسی میں بھی متعدد کتابیں تصنیف کیں. 

اساتذہ و مشائخ :


علامہ بدخشانی نے افغانستان اور پاکستان کے ممتاز محدثین اور بڑے مشائخ سے علوم حدیث کی تعلیم حاصل کی ۔


ہم  دعا کرتے ہیں اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے ،انھیں ان کی خدمات کا بہترین بدلہ عطا فرمائے ، ، انھیں جنت الفردوس میں  انبیاء، صادقین، شہداء اور صالحین کے ساتھ جمع فرمائے ۔   ان کے اہل خانہ، چاہنے والوں،، محبت کرنے والوں اور ساتھیوں کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔ ۔

انا للہ وانا الیہ راجعون 

 


دوحہ: 11 صفر 1446ھ


اس کے مطابق: 15 اگست 2024ء


 


ڈاکٹر علی بن محمد الصلابی(جنرل سیکرٹری) 

 ڈاکٹر علی قرہ داغی (صدر)





منسلکات

السابق
شیخ محمد الحسن ددو کی صدارت میں اسکالرز ٹریننگ سینٹر میں علمی متن کو حفظ و فہم میں سند یافتہ طلباء کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں